مسلمان یہ جانتا ہے کہ ہمارے معاشرے کی تباہی میں T.V.کا بہت اہم کردار ہے! مُبَلِّغینِ دعوتِ اسلامی نے T.V.کی تباہ کاریوں کے خلاف اچھی خاصی مُہم چلائی لیکن کما حَقُّہٗ کامیابی نہ پائی ۔چونکہ ہزا ر میں سے تقریباً نوسوننانوے (999)افراد T.V.کے رسیا ہو چکے ہیں او ر غالب اکثریت دنیا و آخرت کی بھلائی بُرائی کی پرواہ کئے بغیر T.V. دیکھنے میں مشغول ہے ۔ T.V.ٰؓبینی میں ان کی دیوانگی کی حد تک دلچسپی کی وجہ سے شیطان ان کے کردار کے ساتھ ساتھ اسلامی اقدار پر بھی یلغار کر رہا ہے ۔ اسلام ہی کا لُبادہ اوڑھ کر بعض لوگ اسلام کوماڈَرن انداز میں پیش کرنے کی مذموم سعی کررہے ہیں ، اسلام کی حقیقی روح مسلمانوں کے دلوں سے نکالی جا رہی ہے ۔اب اگر ہم مساجد وغیرہ میں T.V.کی تباہ کاریاں بیان کرتے بھی ہیں تو اوّل تو بمشکل 5فیصد مسلمان نَماز پڑھتے ہوں گے ان میں بھی اِکّادُکّا ہی مذہبی بیان سننے میں دلچسپی لیتا ہے ، نیز اسلامی بہنوں کو کون بیان سنائے ؟ اگر لٹریچر چھاپتے ہیں تو دینی مطالعہ کرنے والوں کی تعداد مایوس کُن حد تک کم ہے! ان نا مُساعِدحالات میں اس بات کا شدت سے احساس ہوا کہ مسلمانوں کی اصلاح کا دائرہ کار اگر صِرف مساجِد اور اجتماعات وغیرہ کی حد تک رکھتے ہیں تو اُمّت کی