Brailvi Books

مدنی ماحول کیسے ملا؟
39 - 58
اسلامی بہنیں  باپردہ اور مدنی برقع پہنے ہوئے تھیں ، آج کے اس پرُفتن دور میں  حیا کی عملی تصویر دیکھ کر دل کو وہ فرحت و مسرت نصیب ہوئی جسے بیان کرنا مشکل ہے، اجتماع میں  تلاوت و نعت کے بعد اصلاحِ اعمال پر مشتمل ایک سنّتوں  بھرا بیان ہوا، جسے میں  نے ہمہ تن گوش ہوکر سننے کی سعادت حاصل کی، اس کے بعد اجتماعی ذکر ہوا اور پھر دعا شروع ہوئی تو میں  نے بھی اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی مقدس بارگاہ میں  توبہ کی، الغرض مجھے سنّتوں  بھرا مدنی ماحول اس قدر اچھا لگاکہ رفتہ رفتہ میں  نے سنتوں  بھرے اجتماع کی پابندی شروع کر دی، جس کی برکت یوں  ظاہر ہوئی کہ میرے دل میں  مدنی انقلاب برپا ہوگیا، گناہوں  سے نفرت اور نیکیوں  سے محبت دل میں  محسوس کرنے لگی، بے پردگی کی نحوست مجھ پر آشکار ہوگئی ، حیاسے معمور دعوتِ اسلامی کی پُرنور فضائیں  کیا ملی میری سوچ وفکر پر مدنی رنگ چڑھ گیا ، فیشن پرستی کا بھوت سر سے اترگیا، گانے باجوں  اور فلموں  ڈراموں  سے نفرت ہوگئی اورمیں  دعوتِ اسلامی کی ہوکر رہ گئی ، اچھے ماحول کی برکت سے نیکی کی دعوت کی محبت سے سرشار ہوگئی ، پہلے ڈائری میں  گانے لکھ کر اپنی ہلاکت کاسامان کرتی تھی مگر اب اپنی ڈائری میں  بیانات لکھ کر دیگر اسلامی بہنوں  کو گناہوں  کی ہلاکت خیزیوں  سے آگاہ کرتی ہوں ، کرم بالائے کرم یہ ہوا کہ میں  سلسلہ عالیہ قادریہ عطاریہ میں  داخل ہوگئی ، بس اب ایک ہی دُھن ہے کہ اپنی قبر وآخرت کے لیے