Brailvi Books

مدنی ماحول کیسے ملا؟
35 - 58
میں  مدرسۃ المدینہ حاضر ہوئی تو وہاں  پر اسلامی بہنوں  سے ملاقات ہوئی، میں  نے اپنی مدنی منّی کے داخلے کے بارے میں  عرض کی تو انہوں  نے کہا مدنی فیس دینے ہوگی اور وہ مدنی فیس یہ ہے کہ آپ کو اسلامی بہنوں  کے سنّتوں  بھرے اجتماعات میں  شرکت کرنی ہوگی، یوں  میں  اسلامی بہنوں  کے اجتماعات میں  شریک ہونے لگی، جہاں  پُرسوز بیانات سننے کو ملتے جن کی برکت سے میرا دل نیکیوں  کی جانب مائل ہونے لگا، نیکی کی دعوت کا جذبہ دل میں  موجزن ہوگیا، اسی مقدّس جذبے کے تحت میں  درس وبیان کی سعادت پانے لگی، جس کی برکت سے میں  نے اردو پڑھنا سیکھ لیا، میری مدنی کاموں  کی کار کردگی دیکھتے ہوئے مجھے ذیلی پھر علاقائی ذمہ داری عطا کردی گئی، میں  حسبِ استطاعت مدنی کاموں  مشغول رہنے لگی، کرم بالائے کرم یہ کہ اسی دوران بڑی گیارہویں  شریف کی شب بڑے ہی اہتمام کے ساتھ اجتماع غوثیہ میں  شرکت کی، رات جب سوئی تو میری قسمت جاگ اُٹھی، سر کی آنکھیں  کیا بند ہوئیں ، دل کی آنکھیں  کھل گئیں ، کیا دیکھتی ہوں  کہ میں  ایک کمرے میں  موجود ہوں  اور کھڑکی کے پاس ایک روشن چہرے والے بزرگ کھڑے ہیں ، جوں  ہی میری نظر ان پر پڑی تو میں  تھوڑا سا سہم گئی، اتنے میں  وہ بزرگ فرمانے لگے، جس کا مفہوم کچھ اس طرح ہے : ’’بیٹی ڈرو نہیں  نمازپابندی کے ساتھ پڑھتی رہو، اور امر بالمعروف ونہی عن