Brailvi Books

مدنی ماحول کیسے ملا؟
24 - 58
گئی مگر دعوتِ اسلامی کے مدنی کام کرنے سے کتراتی تھی، بھائی جان بار ہا مجھے گھر میں  درسِ فیضانِ سنّت دینے کی ترغیب دلاتے مگر میں  درس دینے سے گھبراتی، اسی طرح سلسلہ چلتا رہا، ایک دن بھائی جان سنّتوں  بھرے اجتماع سے واپسی پر ’’بھیانک اُونٹ‘‘ نامی ایک رسالہ لائے، رسالے کا نام بہت دلچسپ تھا، میں  نے اس رسالے کو پڑھنا شروع کیا اورجب ان الفاظ کو پڑھا ’’ ہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر لوگوں  نے پتھر برسائے مگر پھر بھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دین کی تبلیغ فرمائی اور لوگ ہم پر پھول نچھاور کریں  پھر بھی ہم جی چُرائیں ، ہم پنکھوں  میں ، قالینوں  پر بیٹھ کر بھی تبلیغ دین نہ کریں ‘‘ یہ پڑھ کر میرے دل کی کیفیت بدل گئی، پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عظیم قربانیوں  کے متعلق پتا چلا تو بے ساختہ میری آنکھوں  سے آنسو ں جاری ہو گئے، میں  نے ہمّت کر کے درسِ فیضانِ سنت دینے کا ارادہ کر لیا اورجلد ہی اپنے گھر میں  درس دینا شروع کر دیا جس میں  محلے کی اسلامی بہنیں  شرکت کرتیں ، درسِ فیضانِ سنّت کی برکت سے اسلامی بہنیں  عمل کی طرف راغب ہونے لگیں ، کرم بالائے کرم یہ کہ دیگر اسلامی بہنوں  نے بھی درس دیناشروع کر دیا یوں  جلد ہی ہمارے علاقے میں  تین جگہ درسِ فیضانِ سنّت شروع ہو گیا۔