اجر و ثواب کا حقدار بنیں ، مزید تحفے میں ایسی چیز پیش کریں جو سامنے والے کی دنیا و آخرت کے َسنوَرنے کا سبب بنے ، اس سلسلے میں امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے فکرِ آخرت کو اُجاگر کرنے والے مدنی رسائل، کیسٹ بیانات تحفۃً پیش کرنا مفید ہیں ، کیا بعید کہ ایک ولی کامل کی پُر تاثیر تحریر پڑھ کریاسنّتوں بھرا بیان سن کر کسی کی بگڑی سَنور جائے اور وہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر سنّتوں کی خدمت عام کرنے والے خوش نصیب اسلامی بھائیوں کی فہرست میں شامل ہو جائے یوں جہاں اس کی قبر و آخرت بہتر ہوگی وہیں آپ کو بھی ڈھیروں ڈھیر ثواب کا خزانہ ہاتھ آئے گا۔
{3}دل چوٹ کھا گیا
باب المدینہ (کراچی) کی ایک اسلامی بہن کے تحریری بیان کا لُبِّ لُباب ہے کہ بچپن ہی سے نمازپڑھنے کے ساتھ ساتھ نعتِ رسولِ مقبول پڑھنے کا شوق تھا، مادر علمی میں بھی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکا لکھا ہوا نعتیہ کلام پڑھاکرتی ، اجتماعِ میلاد میں بھی محبت و عقیدت سے شرکت کرنے کا معمول تھا۔ مگر بدقسمتی سے علم دین سے دوری کے سبب فلمیں ڈرامے، گانے باجے دیکھنے سننے کے فعل بد میں گرفتار تھی، فلموں ڈراموں کے بے ہودہ مناظر دیکھ کر اپنی آخرت برباد کر رہی تھی، میری زندگی میں