منزلت دل میں گھر کر گئی، میں نے اندھیری قبر روشن کرنے اور آخرت کی ذلت و رسوائی سے بچنے کے لیے مدنی ماحول اختیار کر لیا، پہلے خود نیکیوں سے غافل تھی مگر اب جہاں عمل کا جذبہ ملا وہیں دوسری مسلمان بہنوں کی اصلاح کی کُڑھن دل میں جاگزیں ہو گئی، میں حسبِ استطاعت علاقے کی اسلامی بہنوں کو مدنی ماحول کے قریب کرنے میں مشغول ہو گئی، مزید قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنے کے لیے جامعۃُ المدینہ (للبنات) میں داخلہ لے لیا، جوں جوں وقت گزرتا گیا میرے علم و عمل میں ترقی ہوتی گئی، تادمِ تحریر درسِ نظامی سے سندِ فراغت پانے کے بعد جامعات المدینہ (للبنات) میں خدمت کی سعادت پارہی ہوں ، ۱۴۳۵ ھ مطابق2014 ء میں مجھے عالمی مجلس مشاورت کا رکن بنادیا گیا ۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اس مدنی بہار سے فیضانِ سنّت تحفے میں دینے کی اہمیت کا باخوبی اندازہ ہوتا ہے، عمومی طور پر آج ہمارے معاشرے میں تحفہ لینے دینے کا رواج عام ہو چکا ہے، مگر بدقسمتی سے اچھے ماحول سے دوری کے سبب لوگ اس بات سے نابلد ہوتے ہیں کہ تحفہ دینا کارِ ثواب ہے اور حدیثِ پاک میں تحفہ دینے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے :تَھَادَوْا تَحَابُّوْا، ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی (موطأ امام مالک ،۲/۴۰۷،حدیث: ۱۷۳۱)لہٰذا جب ہم کسی کو کوئی چیزتحفۃً پیش کریں توحدیثِ پاک پر عمل کرنے کی نیّت کر کے