Brailvi Books

مال وراثت میں خیانت نہ کیجئے
1 - 40
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
دُرُود شریف کی فضیلت 
	رحمت ِعالَم، رسولِ محتشم   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ رحمت نشان ہے: قیامت کے روز اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سوا کوئی سایہ نہیں  ہوگا، تین شخص اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سائے میں  ہوں  گے۔ عرض کی گئی: یا رسولَ اللہ!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، وہ کون لوگ ہوں  گے؟ ارشاد فرمایا: (1)وہ شخص جو میرے اُمتی کی پریشانی دُور کرے (2)میری سنّت کو زندہ کرنے والا (3)مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھنے والا۔(1)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مالِ وِراثت میں  خیانت نہ کیجئے
	 کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کا چھوڑا ہوا مال’’ میراث‘‘ کہلاتا ہے اور اسے منتخب اصول و قوانین کے مطابق میت کے رشتہ داروں  میں  تقسیم کیا جاتا ہے۔ میراث کی تقسیم میں  دنیا کی مختلف قوموں  میں  مختلف طریقے رائج رہے ہیں ، جیسے جاہلیت ِعرب کے لوگ عورتوں  اور بچوں  کو میراث کے مال سے محروم رکھتے تھے، ان میں  جو زیادہ طاقت ور اور بااثر ہوتا، وہ کسی تامل کے بغیرساری میراث سمیٹ لیتا اورکمزوروں  کا حصہ چھین لیتا جبکہ برصغیر کی قومیں  اور دیگر علاقوں  کے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…البدور السافرۃ للسیوطی،ص۱۳۱،الحدیث:۳۶۶۔