الدرس الثاني والأربعون
اسمائے کنایہ کا بیان
جو اسم کسی مبہم عدد یا مبہم بات پر دلالت کرے اسے اسم کنایہ کہتے ہیں : کَمْ أَخًا لَکَ؟(تمہارے کتنے بھائی ہیں ) قُلْتُ کَیْتَ وَکَیْتَ (میں نے ایسا ایسا کہا)
مبہم عدد پر دلالت کرنے والے اسماء تین ہیں : کَمْ، کَذَااور کَأَیِّنْ(۲)۔ اور مبہم بات پر دلالت کرنے والے اسماء دو ہیں : کَیْتَ اور ذَیْتَ۔(در: ۷، م: ۴۱)
قواعد وفوائد:
.1کَمْ سے کسی چیز کی تعداد کے متعلق سوال کیا جائے تو اسے کَمْ اِستِفہامِیّہ اور تعداد کے متعلق خبر دی جائے تو اسے کَمْ خَبَرِیّہ کہیں گے: کَمْ کُتُبٍ عِنْدِيْ۔
.2کَمْ سے جس چیز کی تعداد کے متعلق سوال کیا جائے یا خبردی جائے وہ کَمْ کے بعد آتی ہے اورکَمْ کی تمییز کہلاتی ہے۔
.3کَمْ اِستِفہامِیّہ سے پہلے مضاف یا حرف جر ہو تو اس کی تمییز مفرد مجرورورنہ مفرد منصوب ہوگی: غُلَامَ کَمْ رَجُلٍ نَصَرْتَ؟ بِکَمْ دِرْہَمٍ اشْتَرَیْتَ الْقَلَمَ؟
جبکہ کَمْ خَبَرِیّہ کی تمییز مِنْ کی وجہ سے یا مضاف الیہ ہونے کی وجہ سے مجرور ہوگی اور یہ مفرد اور جمع دونوں طرح آسکتی ہے: کَمْ مِنْ بَلَدٍ رَأَیْتُ۔اور تمییز سے پہلے فعل متعدی ہو توتمییز پرمِنْ لانا واجب ہے: کَمْ اَہۡلَکْنَا مِنۡ قَرْیَۃٍ۔
.4کَذَا سے کسی چیز کی قلیل یا کثیر تعداد کے متعلق خبر دی جاتی ہے اور اس کی تمییز مفردمنصوب ہوتی ہے: جَاءَ کَذَا عَالِمًا۔ یہ تکرار کے ساتھ بھی آتاہے۔