پورا گھرانہ بدعملی اور بدمذہبیت کا شکار تھا۔ تبلیغ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کے ایک ذمہ دار اسلامی بھائی نے ان پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ کا ایک رسالہ انہیں تحفے میں پیش کیا، انہوں نے اس رسالہ کو پڑھا تو امیرِاہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ کی پر اثر تحریر ان کے دل میں تاثیر کا تیر بن کر پیوست ہوگئی، اور ان کے دل میں مدنی انقلاب برپا ہوگیا اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ انہوں نے پیارے مصطفی صَلَّی اللہ تَعالٰی علیہ واٰلہٖ وَ سلَّم کی پیاری پیاری سنّت داڑھی شریف سجالی اور گھر والوں کی مخالفت کے باوجود دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوگئے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ یہ بیان دیتے وقت وہ ذیلی حلقہ مشاورت میں مدنی انعامات کے ذمہ دار کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کا مدنی کام کر رہے ہیں۔
اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{16}پُرتاثیر تحریر نے رُلا دیا
سردارآباد (فیصل آباد) کے ہجویری ٹاؤن محلہ بلال گنج میں مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ دعوت اسلامی کے پاکیزہ مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّ میں ایک ماڈرن، کلین شیو نوجوان تھا،