Brailvi Books

کباب سموسے کے نقصانات
4 - 12
 پوریاں ، کچوریاں ، پِزّے ، پراٹھے ، انڈا آملیٹ وغیرہ ہم خوب مزے لے لے کر کھاتے ہیں ۔   مگربے ضَرَرنَظَر آنے والی اِن خَستہ اور کراری غذا ؤں کا غیر مُحتاط استِعمال اپنے اندر کیسے کیسے مُہْلِک (مُہْ۔  لِکْ)   امراض لئے ہوئے ہے اِس کا شاذ و نادِر ہی کسی کو علم ہوتا ہے ۔  تلنے کیلئے جب تیل کوخوب گرم کیا جاتا ہے تو طِبّی تحقیقات کے مطابِق اِس کے اندر کئی ناخوشگوار و نقصان دِہ مادّے پیدا ہوجاتے ہیں ،  تلنے کیلئے ڈالی جانے والی چیز بھی نَمی چھوڑتی ہے جس کے سبب تیل مُشتَعِل  (مُشْ۔  تَ۔  عِل)   ہوکر چٹاخ چٹاخ کاشور مچاتا ہے جوکہ اِس کے کیمیائی اَجزا کی توڑ پھوڑ کی علامت ہے اور اِس کے سبب غذائی اَجزا اور وِٹامنز تباہ ہوجاتے ہیں ۔  
   ’’ یارب ! لَذّاتِ نفسانی سے بچا‘‘      کے اُنّیس حُرُو ف کی
 نسبت سے تلی ہوئی چیزوں سے ہونے والی19 بیماریوں کی نشاندہی
 	   {۱}  بَدَن کا وزْن  بڑھتا ہے    {۲}   آنتوں کی دیواروں کو نقصان پہنچتا ہے    {۳}   اِجابت  ( پیٹ کی صفائی)   میں گڑ بڑ پیدا ہوتی ہے    {۴}   پیٹ کادرد   {۵}   متلی    {۶}  قے یا    {۷}   اِسہال  ( یعنی پانی جیسے دست)   ہوسکتے ہیں    {۸}   چربی کے مقابلے میں تلی ہوئی چیزوں کا استِعمال زیادہ تیزی کے ساتھ خون میں نقصان دِہ کولیسٹرول یعنیLDL بناتا ہے    {۹}   مُفید کولیسٹرول یعنی HDLمیں کمی آتی ہے    {۱۰}   خون میں لوتھڑے یعنی جمی ہوئی ٹکڑیاں بنتی ہیں    {۱۱}   ہاضِمہ خراب ہوتا ہے    {۱۲}   گیس ہوتی ہے    {۱۳}   زیادہ گرم کردہ تیل میں ایک زَہریلا مادّہ   ’’ اَیکرُولِین‘‘  پیدا ہوجاتا ہے جو کہ آنتوں میں خراش