Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر۵(کتاب الصلٰوۃ)
91 - 157
اور اُوپر اس سے بڑھ کر لفظ لکھا،پھر کسی عاقل کے نزدیک اُن کا فعل کیاحجت ہوسکتا ہے نہ وہ علماء ہیں نہ علماء کے زیرحکم۔

(۷) بیشک احادیث میں سنّت زندہ کرنے کا حکم اور اُس پر بڑے ثوابوں کے وعدے ہیں انس رضی اللہ تعالٰی عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
من احیاسنتی، فقدا حبنی، ومن احبنی کان معی فی الجنۃ ۲؎۔ اللھم ارزقنا۔
جس نے میری سنت زندہ کی بیشک اُسے مجھ سے محبت ہے اور جسے مجھ سے محبت ہے وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔اے اللہ! ہمیں یہ رفاقت عطا فرما،رواہ السجزی فی الابانۃ والترمذی بلفظ من احب (اسے سجزی نے ابانۃ میں روایت کیا اور ترمذی نے ''من احب'' کے الفاظ سے روایت کیا ہے۔ ت)
 (۲؎ جامع الترمذی    باب اخذ بالسنۃ واجتناب البدعۃ        مطبوعہ امین کمپنی دہلی    ۲/۹۲)
بلال رضی اللہ تعالٰی عنہ کی حدیث ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
من احیاسنۃ من سنتی قدامیتت بعدی فان لہ من الاجرمثل اجور من عمل بھامن غیران ینقص من اجورھم شیئا ۳؎۔ رواہ الترمذی ورواہ ابن ماجۃ عن عمروبن عوف رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ۔
جو میری کوئی سنت زندہ کرے کہ لوگوں نے میرے بعد چھوڑدی ہو جتنے اس پر عمل کریں سب کے برابر اسے ثواب ملے اور ان کے ثوابوں میں کچھ کمی نہ ہو۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور اس کو ابن ماجہ نے حضرت عمروبن عوف رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا ہے۔
 (۳؎ جامع الترمذی    ابواب العلم    باب الاخذ بالسنۃ واجتناب البدعۃ     مطبوعہ امین کمپنی دہلی    ۲/۹۲)

(سنن ابن ماجہ    باب سن سنۃ الخ        مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی    ص ۱۹)
ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما کی حدیث ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
من تمسک بسنتی عن فسادا متی فلہ اجر مائۃ شھید ۱؎۔ رواہ البیھقی فی الزھد۔
جو فسادِ اُمت کے وقت میری سنت مضبوط تھامے اسے سَو شہیدوں کا ثواب ملے۔ اسےبیھقی  نے زہد میں روایت کیا۔

اور ظاہر ہے کہ زندہ وہی سنّت کی جائے گی جو مُردہ ہوگئی اور سنت مُردہ جبھی ہوگی کہ اُس کے خلاف رواج پڑ جائے۔
 (۱؎ کتاب الزہد الکبیر للبیہقی    عن ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ    مطبوعہ دارالقلم الکویت    ص ۱۵۱)
 (۸)    احیاء سنت علما کا تو خاص فرض منصبی ہے اور جس مسلمان سے ممکن ہو اس کے لئے حکم عام ہے ہر شہر کے مسلمانوں کو چاہئے کہ اپنے شہر یا کم ازکم اپنی اپنی مساجد میں اس سنّت کو زندہ کریں اور سَوسَو شہیدوں کا ثواب لیں اور اس پر یہ اعتراض نہیں ہوسکتاکہ کیاتم سے پہلے عالم نہ تھے یوں ہوتو کوئی سنّت زندہ ہی نہ کرسکے، 

امیرالمومنین عمر بن عبدالعزیزرضی اللہ تعالٰی عنہ نے کتنی سُنتیں زندہ فرمائیں اس پر ان کی مدح ہُوئی نہ کہ الٹا اعتراض کہ تم سے پہلے تو صحابہ وتابعین تھے رضی اللہ تعالٰی عنہم۔

(۹)    حوض کہ بانیِ مسجد نے قبل مسجدیت بنایااگرچہ وسط مسجد میںہو وہ اوراُس کی فصیل ان احکام میں خارج از مسجد ہے لانہ موضع اعد للوضوء کماتقدم(کیونکہ یہ جگہ وضو کیلئے بنائی گئی ہے جیسا کہ گزر چکا ہے۔ ت)

(۱۰)    لکڑی کا منبر بنائیں کہ یہی سنتِ مصطفی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ہے اسے گوشہ محراب میں رکھ کر محاذات ہوجائے گی اوراگر صحن کے بعد مسجد کی بلند دیوار ہے تواُسے قیامِ مؤذن کے لائق تراش کر باہر کی جانب جالی یا کواڑ لگالیں۔

مسلمان بھائیو! یہ دین ہے کوئی دنیوی جھگڑا نہیں دیکھ لوکہ تمہارے نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی سنت کیا ہے، تمہاری مذہبی کتابوں میں کیالکھا ہے۔

حضرات علمائے اہلسنّت سے معروض:حضرات!احیائے سنت آپ کا کام ہے اس کا خیال نہ فرمائیے کہ آپ کے ایک چھوٹے نے اسے شروع کیاوہ بھی آپ ہی کا کرنا ہے،آپ کے رب کا حکم ہے:
تعاونوا علی البر والتقوٰی ۲؎۔
نیکی اور تقوٰی پر ایک دوسرے کی مدد کرو۔ (ت)
 (۲؎ القرآن        ۵/۲)
اور اگر آپ کی نظر میں یہ مسئلہ صحیح نہیں تو غصہ کی حاجت نہیں بے تکلّف بیان حق فرمائیے اور اس وقت لازم ہے کہ ان دسوں۱۰ سوالوں کے جداجدا جواب ارشاد ہوں اور ان کے ساتھ ان پانچ سوالوں کے بھی:

(۱۱)    اشارت مرجوح ہے یا عبارت اور ان میں فرق کیا ہے؟

(۱۲)    کیا محتمل صریح کا مقابل ہوسکتا ہے؟

(۱۳)    تصریحات کتب فقہ کے سامنے کسی غیر کتاب فقہ سے ایک استنباط پیش کرنا کیسا ہے خصوصاً استنباط بعید یا جس کا منشا بھی غلط؟

(۱۴)    حنفی کو تصریحات فقہ حنفی کے مقابل کسی غیر کتاب حنفی کا پیش کرنا کیسا ہے؟

(۱۵)    قرآن مجید کی تجوید فرضِ عین ہے یا نہیں،اگر ہے تو کیا سب ہندی علما اسے بجالاتے ہیں یا سو۱۰۰ میں کتنے؟ بینوا توجروا۔ واللہ تعالٰی اعلم
Flag Counter