Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر ۳۰(فضائل وخصائص )
8 - 212
تجوید وقراء ت
مسئلہ ۱۰:  از بندہ درماندہ فدوی محمد عمر     ۲۹ ربیع الآخر شریف ۱۳۳۱ھ
آیہ کریمہ : ومن دونھما جنتٰن oفبای اٰلاء ربکما تکذبٰن oمدھامتٰنoفبایّ اٰلاء ربکما تکذبٰنo۱؂
اوران کے سوا دو جنتیں اورہیں ۔ تو اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ۔ نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں تو اپنے رب کی کون سے نعمت کو جھٹلاؤگے ۔ (ت)
(۱؂ القرآن الحکیم    ۵۵ / ۶۱تا۶۵)
کیا فرماتے ہیں قراء شریعت اس میں کہ آیہ مذکورہ بالا میں جو آیت ''لا''ہے اس پر ٹھہرناجائز ہے یا نہیں ؟اوراس کے متعلق کیا اختلافات ہیں ؟
الجواب 

ہر آیت ''لا''پر وقف جائز ہے ، یوں بھی سنت سے ثابت ہے ۔قراء میں بھی دونوں طریقے ہیں اور سب قراء تیں حق ہیں۔ واللہ تعالٰی  اعلم ۔
مسئلہ ۱۱ : مرسلہ سید اشرف علی صاحب محلہ ذخیرہ بریلی ۲۶ جمادی الثانی ۱۳۳۴ھ
بخدمت شریف جناب اعلٰی  حضرت صاحب قبلہ سلامت ۔ عرض یہ ہے کہ سورہ ناس میں
خَنّاسِoاَلَّذِیْ
ہے  یا
خنّاسِoالَّذِیْ ،
کس طرح پڑھنا چاہیے ؟ حضور دیگر عرض یہ ہے
خَنّاس الّذی
میں الف آگیا یا نہیں؟
الجواب 

دونوں طرح جائز ہے ، اور اصل وہی ہے کہ خناس کا سین الذی کے لام میں ملا کر پڑھیں اس میں الف گر جائے گا ، اوربحالت وصل اس کے گرانے کاہی حکم ہے اور''س''پر وقف کر کے ''الذی''مع ''ا'' پڑھے جب بھی کچھ حرج نہیں، دونوں طریقے سنت سے ثابت ہیں ۔ واللہ تعالٰی  اعلم ۔ 

مسئلہ ۱۲: از کانپور محلہ بانس منڈی مدرسۃ امداد  العلوم مسئولہ ابوالہادی محمد عبدالکافی روزیک شنبہ ۲۱ ذی الحجہ ۱۳۳۳ھ 

دربارہ اس مسئلہ میں کہ وقت ختم قرآن تراویح میں تین بار سورہ اخلاص شریف کا پڑھنا مکروہ ہے یا مستحسن بینوا توجروا (بیان فرمائیے اجر پائیے۔ت)

الجواب 

مستحسن ہے ، فتاوٰ ی عالمگیری میں ہے :
قراء ۃ قل ھو اللہ احد ثلاث مرات عقیب الختم یستحسنھا بعض المشائخ لجبر نقصان دخل فی قراء ۃ البعض الا ان یکون ختم القراٰن فی الصلوٰۃ المکتوبۃ فلایزیدعلی مرۃ واحدۃ۱؂۔
ختم قرآن کے بعد تین مرتبہ قل ھو اللہ احد الخ، پڑھنے کو بعض مشائخ نے مستحسن قرار دیاہے تاکہ اس نقصان کا ازالہ ہوجائے جو بعض کے پڑھتے وقت پیدا ہوا ہے ، مگر جب ختم قرآن فرض نماز کے اندر ہوتو صرف ایک ہی بار سورہ اخلاص پڑھے زائد نہ پڑھے ۔ (ت)
(۱؂ الفتاوی الھندیۃ     کتاب الکراہیۃ    الباب الرابع     نورانی کتب خانہ پشاور     ۵/ ۳۱۷)
عقود الدریہ میں ہے :
والعمل بما علیہ الاکثر۲؂۔
اس پرعمل کیاجائے جس پر اکثریت کاعمل ہو ۔ت) واللہ تعالٰی اعلم
 (۲؂العقود الدریۃ     مسائل وفوائدشتی من الحظر والاباحۃ العمل بما علیہ الاکثر ارگ بازار     افغانستان    ۲/۳۵۶)
Flag Counter