Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر ۲۹(کتاب الشتّٰی )
8 - 157
حقوق العباد
مسئلہ ۱۹ : از شہر بریلی محلہ لودی ٹولہ مسئولہ نظیر احمد شہر کہنہ شنبہ ۲۳ شعبان ۱۳۳۴ھ

کوئی شخص اگر کسی کی عورت کے ساتھ بدفعلی کرے اور اس عو رت کے خاوند سے معافی چاہے تو کیا معاف ہوجائے گا یا تو بہ بھی اس پر لازم ہوگی ؟ اگر فقط توبہ کرنے سے گناہ معاف ہوجائے تو اس وقت میری عرض یہ ہے کہ حق العباد تو معاف نہیں ہوتا تاوقتیکہ صاحبِ حق سے معافی نہ لے کیا یہ حق العباد نہیں ہے؟ مفصّلاً تحریر فرمائیں۔ بینوا توجروا (بیان فرمائیے اجردیئے جاؤ گے۔ت)
الجواب : عورت جس کا شوہر ہو یا باپ بھائی وغیر ہم اولیاء جن کو اس امر سے عار پہنچے فرض کیجئے وہ دس شخص ہیں تو اس کے ساتھ معاذ اللہ بدکاری اگر بے اس کی رضا کے ہے تو بارہ حقوق میں گرفتاری ہے ایک حق مولٰی عزوجل کا کہ اس کی نافرمانی کی دوسرا اس عورت کا کہ اس کی عصمت خراب کی تیسرا اس کے شوہر کا یوں ہی باقی دس حقداروں کا جب تک یہ سب معاف نہ کریں معاف نہ ہوگا۔ بحالیکہ ان کو اطلاع پہنچ جائے اور اگر برضائے زن ہے تو عورت اور یہ دونوں گیارہ سخت حقوق میں گرفتار ہوئے ایک حق مولٰی عزوجل کا دس ان دسوں کے او راس صورت میں عورت کا حق نہ ہوگا کہ وہ راضی ہے اور عورت زنا کے باعث نکاح سے خارج نہیں ہوتی مگر اس حالت میں کہ شوہر کے باپ یا بیٹے سے یہ امر واقع ہو تو نکاح فاسد ہوجائے گا۔ شوہر پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی کہ کبھی حلال نہیں ہوتی۔ شوہر پر فرض ہوگا کہ اسے چھوڑ دے مگر بے اس کے چھوڑے نکاح سے نکلے گی اب بھی نہیں دوسری جگہ نکاح نہ کرسکے گی واﷲ تعالٰی اعلم۔
لغت
مسئلہ ۲۰ : ازکانپور محلہ ناچ گھر قدیم مرسلہ مولانا مولوی محمد آصف صاحب قادری رضوی برکاتی ۱۴ رمضان المبارک ۱۳۳۶ھ

یا حبیبِ محبوب اﷲ روحی فداک  قبلہ قبلہ پرستان وکعبہ اربابِ ایقان مدظلہم العالی
بعد تسلیمات فدویانہ وتمنائے حضور شرف آستانہ  الفاظ شکیل و عقیل بمعنی دانا کی صحت و تغلیط سے مطلع فرمائیں۔

جناب جلال لکھنوی آنجہانی کو کمترین نے حسب ذیل تحریر بھیجی تھی ہر دو الفاظ مذکورہ ان کے نزدیک غلط ہیں ۔ شکیل اور عقیل ذوق مرحوم کے مندرجہ ذیل اشعار میں پائے جاتے ہیں۔
نور معنی ہے بہر شکل نتیجہ اُس کا	اﷲ اﷲ رے زہے شکل شہنشاہ شکیل

دانش آموز ہو گر تربیت عام تری	بید مجنون کو بنادے ابھی انسان عقیل۱؂
غیاث میں ہے۔
عقیل بفتح اول و کسر قاف مرد بزرگ و بسیاردانا وزانو بند شتر و نام پسر ابی طالب کہ دانا تربود بہ نسبت قریش۲؂۔
عقیل ( ع پر زبر اور ق کے نیچے زیر ) بزرگ اور بہت عقل والا آدمی اور اونٹ کا زانو بند۔ اور ابوطالب کے بیٹے کا نام کہ وہ قریش کی نسبت زیادہ عقلمند تھا۔(ت)
 (۱؂) ( ۲؎غیاث اللغات  فصل عین مہملہ مع قاف نولکشور لکھنو   ص  ۴۶۶)
اس تحریر کا جواب جناب جلال نے یہ تحریر فرمایا تھا: ذوق نے جو شکیل و عقیل بمعنی دانا باندھا ہے آپ کے نزدیک وہ پایہ  اعتبار میں ہوگا میرے نزدیک نہیں اس لیے کہ شکیل و عقیل بمعنی دانا کسی لغت معتبر میں مثل صراح وقاموس کے نہیں نکلتا نہ اساتذہ پارس کے اشعار میں ہے پھر کیونکر میں مان لوں۔ اور صاحبِ غیاث بھی عقیل کو بمعنی  دانا لکھا کریں مگر صاحبِ غیاث کا ماخذ جو لغت ہیں ان میں سے بھی کسی نے لکھا ہے۔ فافہم بیچمدان جلال۔
الجواب : صدہا الفاظ عربی ہیں کہ اردو میں غیر معنی عربی پر مستعمل ہیں ان معانی کو قاموس میں تلاش کرنا حماقت ہے بلکہ اردو کے اہل زبان سے دریافت کرنا چاہیے ذوق مرحوم اس زبان کے مسلم اساتذہ سے تھے۔ معترض صاحب کا تخلص جلال ہے لفظ تخلص اس معنی پر کون سے قاموس میں ہے۔ اردو میں جب غصہ کو کہتے ہیں جلال آگیا۔ عربی میں اس معنی پر کب ہے بلکہ غصہ بھی عربی میں  گلے کا اچھو ہے نہ کہ خشم۔ اس قسم کے الفاظ کی فہرست لکھی جائے تو ایک رسالہ ہو۔ انہیں میں شکیل وعقیل بھی ہیں شکیل بمعنی حسین اور عقیل بمعنی صاحب عقل معترض کا کہنا کہ  ذوق نے شکیل و عقیل بمعنی دانا باندھا محض نادانی ہے شکیل بمعنی دانا شعر ذوق میں کہاں سے سمجھا بلکہ عقیل و دانا میں بھی عقیل دانا کے نزدیک فرق ہے عقل و علم شَے واحد نہیں
علمہ اکبر من عقلہ
 ( اس کا علم اس کی عقل سے بڑا ہے ۔ت) مشہور ہے  جہاں تک میرے کان کا سنا ہوا ہے معترض کامذہب شیعی تھا ایسی حالت میں جناب اور فرمایا نہ چاہیے
والسلام مع الکریم  واﷲ تعالٰی اعلم۔
خواب
مسئلہ ۲۱: ازکانپور محلہ مولگنج مرسلہ الدین صاحب امام مسجد شکر اﷲ صاحب سوداگر ۱۳ ربیع الاخر شریف 

خواب کیا چیز ہے؟
الجواب : خواب چار قسم ہے:

ایک حدیث نفس کہ دن میں جو خیالات قلب پر غالب رہے جب سویا اور اس طرف سے حواس معطل ہوئے عالم مثال بقدراستعداد منکشف ہوا انہیں تخیلات کی شکلیں سامنے آئیں یہ خواب مہمل و بے معنی ہے اور اس میں داخل ہے وہ جو کسی خلط کے غلبہ اس کے مناسبات نظر آتے ہیں مثلاً صفراوی آگ دیکھے بلغمی پانی۔

دوسرا خواب القائے شیطان ہے اور وہ اکثر وحشتناک ہوتا ہے شیطان آدمی کو ڈراتا یا خواب میں اس کے ساتھ کھیلتا ہے اس کو فرمایا کہ کسی سے ذکر نہ کرو کہ تمہیں ضرر نہ دے۔ ایسا خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوک دے اور اعوذ پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ وضو کرکے دو رکعت نفل پڑھے۔

تیسرا خواب القائے فرشتہ ہوتا ہے اس سے گزشتہ و موجودہ و آئندہ غیب ظاہر ہوتے ہیں مگر اکثر پردہ تاویل قریب یا بعید میں ولہذا محتاج تعبیر ہوتا ہے۔

چوتھا خواب کہ ربّ العزّۃ بلا واسطہ القاء فرمائے وہ صاف صریح ہوتا ہے اور احتیاجِ تعبیر سے بری واﷲ تعالٰی اعلم۔
اجارہ
مسئلہ ۲۲: از کراچی میمن مسجد آرام باغ گاڑی حاطہ ۱۹ ربیع الآخر ۱۳۳۶ھ

جو شخص جس کام کے لیے منتخب کیا گیا وہ اس کو پوری طرح سے ادا نہ کرے یعنی قاصر رہے تو اس کو کیا سمجھنا چاہیے۔؟ بینوا توجرا۔ ( بیان کیجئے اجردیئے جاؤ گے۔ت)

الجواب : اس میں ہزاروں صورتیں ہوسکتی ہیں ایسی گول بات قابلِ جواب نہیں ہوتی۔ کیا کام کیسا اتخاب کیونکر نہ کرنا ایک ایسے کام کے لیے منتخب کیا تھا جو اس کے لیے مباح ہے نہ کیا تو کیا الزام  اور اگر اس پر فرض تھا اور نہ کیا تو سخت گناہگار اور حرام تھا اور نہ کیا تو بہت اچھا کیا۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔
Flag Counter