Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر۲۳(کتاب الحظر والاباحۃ)
2 - 190
مسئلہ ۴ : علمائے دین اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ جو شخص اپنے پیر پر الزام زنارکھے اور پیر سے وہ گناہ صادر نہ ہو اور پیر مرشد اس بات کو سن کر اس مرید کو عاق کردے اس کے پیچھے نماز جائز ہے یانہیں؟
الجواب: مسلمان پر زنا کی جھوٹی تہمت رکھنا گناہ کبیرہ ہے۔ قرآن عظیم نے اس کو فاسق فرمایا ہے اگر وہ اپنے اس ناپاک حرکت پر اصرار کرے اور تائب نہ ہو تو اسے امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی ہے کہ پڑھنی گناہ اور اس کا پھیرنا واجب ۔ واللہ تعالٰی اعلم۔
مسئلہ ۵ : مسئولہ عبدالرحیم خاں صاحب از بہرام پور ضلع مرشد آباد بنگال ۲۱ صفر ۱۳۳۲ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین زید دعوٰی کرتاہے کہ میں سنی ہوں، اور امامت بھی کرتاہے دلدلکے آگے مرثیہ پڑھتاہوا کربلا تک گیا۔ ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنی کیسی ہے؟
الجواب: دلدل بدعت ہے اور یہ رائج مرثیے معصیت ہیں اور یہ ساختہ کربلا مجمع بدعات ہے، ایسا شخص فاسق ہے جب تک توبہ نہ کرے اسے امام بنانا گناہ ہے۔ غنیہ میں فتاوٰی حجہ سے ہے،
لوقد موا فاسقا یأثمون ۱؎
 (اور لوگ اگر کسی فاسق کو امامت کے لئے آگے کریں تو گنہگارہوں گے۔ ت) واللہ تعالٰی اعلم۔
مسئلہ ۶: مسئولہ حافظ نبو علی صاحب از خاص ضلع بھنڈارہ محلہ کہم تالاب متوسط ضلع ناگپور

کیا فرماتے ہیں علمائے دین وشرع متین اس مسئلہ میں کہ خاص ضلع بھنڈارہ محلہ کہتم تالاب میں ایک مولوی صاحب جو کہ مسجد میں پیش امام اور واعظ او ر مشائخ بھی ہیں یہ تینوں صفتیں ہوکر جہاں ناٹک گانا بجنا ہو ایسی جگہ بشوق جاتے ہیں اور آپ مدرسہ انجمن کے مدرس اعظم بھی ہیں یہ فعل شرع میں جائز ہے کیا اور اگر ناجائز ہے تو ایسے پیش امام اور واعظ اور مشائخ کے لئے کیا حکم ہے؟ ایسے شخص کی پیش امامی جائز ہے یانہیں؟
الجواب: ناٹک مجمع فسقیات ہے اور اس میں جانا ضرور خنیع العذار خفیف الحرکات نامہذب بے باک ہونے کی دلیل کافی ہے اور بعد تعود صراحۃ فسق بالا علان ہے اور فاسق معلن کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے کہ پڑھنا گناہ اور جتنی پڑھی ہو پھیرنا واجب ۔ واللہ تعالٰی اعلم
مسئلہ ۷: از شہر بریلی محلہ بہاری پور     مرسلہ علی احمد قادری ۲۹ شوال ۱۳۳۲ھ

بے نماز اور وہ شخص جو بال انگریزی رکھوائے اس کے واسطے کیا شریعت کا حکم ہونا چاہئے؟
الجواب :  بے نماز سخت شقی فاسق فاجر مرتکب کبائر مستحق جہنم ہے وہ ایسا مسلمان ہے جیسا تصویرکا گھوڑا ہے کہ شکل گھوڑے کی اور کام کچھ نہیں، انگریزی بال رکھنا مکروہ وخلاف سنت ووضع فساق ہے ممنوع ہے واللہ تعالٰی اعلم۔
مسئلہ ۸ و ۹ :  بروز شنبہ ۷ ربیع الثانی ۱۳۳۴ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین ان مسائل میں :

(۱) ایک عورت بیوہ مسلمان ہے خواہ مذہب شیعہ ہو خواہ مذہب اہلسنت وجماعت نکاح ثانی نہیں کیا اور کسی مسلمان شخص سے مبتلا ہے اس کے گھر کا کھانا پینا جائز ہے یانہیں یا وہ عورت کسی ایک مشرک کے ساتھ گرفتا رہے ایسی عورت کے یہاں کھانا جائز ہے یا ایسی عورت کے گھر میں اگر کوئی پیش امام دعوت کھائے اس کی امامت جائز ہے یانہیں؟ اور اس پیش امام کے لئے کچھ کفارہ ہوتاہے یانہیں؟

(۲) جو شخص فال کھولتاہو لوگوں کو کہتاہوں تمھارا کام ہوجائے گا یا یہ کام تمھارے واسطے اچھا ہوگا یا براہوگا یا اس میں نفع ہوگا یا نقصان اس کی امامت جائز ہے یانہیں؟
الجواب

(۱) آج کل کے روافض تو اسلام سے خارج ہیں اور جو عورت بلا نکاح کسی شخص کے پاس رہے فاسقہ ہے اور وہ شخص مشرک ہو تو اس کا فسق او ر سخت اور فاسق کے یہاں کھانا اگر وجہ حلال سے ہو فی نفسہٖ حرام نہیں، مگر فاسقوں سے میل جول نہ چاہئے خصوصا مقتدا کو، پھر اگر دو یا ایک بار ایسا واقع ہو تو ایسا الزام نہیں جس کے سبب اس کے پیچھے نماز میں حرج ہو، واللہ تعالٰی اعلم۔

(۲) اگر یہ احکام قطع ویقین کے ساتھ لگاتا ہو جب تووہ مسلمان ہی نہیں، اس کی تصدیق کرنیوالے کو صحیح حدیث میں فرمایا :
قد کفر بما نزل علی محمد صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ۱؎۔
اس نے اس چیز کے ساتھ کفر کیا جو محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پراتاری گئی۔
 (۱؎ جامع الترمذی     ابواب الطہارۃ باب ماجاء فی کراھیۃ اتیان الحائض     امین کمپنی دہلی        ۱/ ۱۹)
اوراگر یقین نہیں کرتا جب بھی عام طور پر جو فال دیکھنا رائج ہے معصیت سے خالی نہیں۔ ایسے شخص کو امامت جائز جب تک کوئی فساد عقیدہ نہ ہو، واللہ تعالٰی اعلم۔
مسئلہ ۱۰ : حاجی عبدالغنی صاحب طالب علم بنگالی مدرسہ اہلسنت وجماعت بریلی بتاریخ ۱۳ ذی القعدہ ۱۳۱۴ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کو غسل کی حاجت تھی ہمراہ کپڑے ناپاک غسل کیا بعد اس پاجامہ کو اتار کر دھونا چاہا جب دھونے لگا تو اس ناپاک ہاتھ سے جو پاجامہ کے استعمال سے ناپاک ہوگیا تھا گھڑے اور لوٹا کر چھوا تویہ گھڑا بدھنا بھی ناپاک ہوا دوسرے شخص نے اس گمان سے کہ زید نے ناپاک ہاتھ لگایا ہے اس گھڑے بدھنے کو توڑ ڈالا، آیا اب اس کو عوض زید پر لازم ہوگا یا عمر پر جس نے توڑ ڈالا ہے۔ بینوا توجروا (بیان فرماؤ اجر پاؤ۔ ت)
الجواب : گھڑا جس نے توڑدیا اس پر تاوان ہے اور اگر پاجامہ پاک کرنے کے بعد ہاتھ لگایا تو یہ ناپاک بھی نہ ہوا کہ جوچیز ہاتھ سے پاک کی جائے اس کے پاک ہونے کے ساتھ ہاتھ بھی پاک ہوجاتاہے واللہ تعالٰی اعلم۔
Flag Counter