حدث ۵۸ : کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
البرکۃ فی ثلثۃ فی الجماعۃ والثرید والمسحور رواہ الطبرانی۱؎ فی الکبیر والبیھقی فی شعب عن سلمان رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
برکت تین چیزوں میں ہے مسلمانوں کے اجتماع اور طعام ثرید اورطعام سحری میں (اسے طبرانی نے کبیر میں اور بیہقی نے شعب میں سلمان رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۱؎ المعجم الکبیر عن مسلمان حدیث ۶۱۲۷ المکتبہ الفیصلیۃ بیروت ۶/ ۱۵۱)
(شعب الایمان حدیث ۷۵۲۰ دارالکتب العلمیہ بیروت ۶/ ۶۸)
حدیث ۵۹ : کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
طعام الواحد یکفی الاثنین وطعام الاثنین یکفی الاربعۃ ویداﷲ علی الجماعۃ ۔ رواہ البزار۲؎ عن سمرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
ایک آدمی کی خوار کی دو کو کفایت کرتی ہے اور دو کی خوراک چار کو، اللہ تعالٰی کا ہاتھ جماعت پر ہے۔ (اسے بزار نے سمرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۲ کشف الاستار عن زوائد البزار کتاب الاطعمہ باب الاجتماع علی الطعام موسسۃ الرسالہ بیروت ۳/ ۳۳۳)
حدیث ۶۰: کہ فرماتے صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
ان احب الطعام الی اﷲ تعالٰی ماکثرت علیہ الایدی رواہ ابویعلی والطبرانی ۳؎ وابوالشیخ عن جابر رضی اﷲ تعالٰی عنہ ۔
بے شک سب کھانوں میں زیادہ پیارا اللہ عزوجل کو وہ کھانا ہے جس پر بہت سے ہاتھ ہوں (یعنی جتنے آدمی مل کر کھائیں گے اتنا ہی اللہ تعالٰی کو زیادہ پسند ہوگا) (اسے ابویعلی اورطبرانی اور ابوالشیخ نے جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۳؎ الترغیب والترھیب بحوالہ ابی یعلی والطبرانی وابی الشیخ عن جابر مصطفی البابی مصر ۳/ ۱۳۴)
ان حدیثوں سے ثابت ہوا کہ جو مسلمان اس عمل نیک نیت پاک مال سے شریک ہوں گے انھیں کرم الٰہی وانعام حضرت رسالت پناہی تعالٰی ربہ وتکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے ۲۵ فائدے ملنے کی امید ہے:
(۱) باذنہٖ تعالٰی بری موت سے بچیں گے (حدیث ۱۔ ۲۔ ۳۔ ۴۔ ۵۔ ۶۔ ۱۹۔ ۲۱۔ ۲۲۔ ۲۷۔ ۲۸ گیارہ حدیثیں) ستر دروازے بری موت کے بند ہوں گے۔ حدیث ۶
(۲) عمریں زیادہ ہوں گی۔ حدیث ۳۔ ۱۹۔ ۲۰۔ ۲۱۔ ۲۲۔ ۲۴۔ ۲۸۔ نوحدیثیں۔
(۳) ان کی گنتی بڑھے گی۔ حدیث ۲۵۔ یہ تین فائدے خاص دفع وباسے متعلق ہیں۔
(۴) رزق کی وسعت مال کی کثرت ہوگی۔ حدیث ۱۳۔ ۲۰، ۲۱، ۲۲۔ ۲۵۔ چھ حدیثیں۔ اس کی عادت سے کبھی محتاج نہ ہوں گے۔ حدیث ۲۵
(۵) خیرو برکت پائیں گے۔ حدیث ۵۰، ۵۱، ۵۶، ۵۷، ۵۸۔ پانچ حدیثیں، یہ دونوں فائدے دفع قحط سے متعلق ہیں۔
(۶) آفتیں بلائیں دور ہوں گی۔ حدیث ۷۔ ۸۔ ۹۔ ۱۰۔ ۱۱۔ ۱۲ ، ۲۷۔ سات حدیثیں۔
بری قضا ٹلے گی حدیث ۲ ۔ ستر دروازے برائی کے بند ہوں گے حدیث۷ ۔ ستر قسم کی بلا دور ہوگی حدیث۶۔
(۷) ان کے شہر آباد ہوں گے حدیث ۲۶۔
(۸) شکستہ ھال دور ہوگی حدیث ۱۳۔0
(۹) خوف اندیشہ زائل اور اطمینان خاطر حاصل ہوگا۔ حدیث ۱۹
(۱۰) عدد الٰہی شامل حال ہوگی۔ حدیث ۱۳ ۔ ۵۹، دوحدیثیں
(۱۱) رحمت الٰہی ان کے لئے واجب ہوگی۔ حدیث ۳۶
(۱۲) ملائکہ ان پر دورد بھیجیں گے حدیث ۵۲
(۱۳) رضائے الٰہی کے کا کریں گے۔ حدیث ۳۰، ۳۱، ۳۲، ۳۳، ۶۰۔ پانچ حدیثیں
(۱۴) غضب الٰہی ان پر سے زائل ہوگا۔ حدیث ۱۔
(۱۵) ان کے گناہ بخش جائیں گے۔ حدیث ۴۔ ۵۔ ۱۴، ۱۵، ۱۶ ،۱۷۔۱۸۔ ۲۹۔ ۳۴۔ ۴۷۔ ۵۳۔ گیارہ حدیثیں۔ مغفرت ان کے لئے واجب ہوگی حدیث ۲۹۔ ان کے گناہوں کی آگ بجھ جائے گی حدیث ۴۔ ۵۔ ۱۴۔ ۱۵۔ ۱۶۔ ۱۷۔ چھ حدیثیں یہ دس فائدے دفع قحط دوباہر گونہ امراض وبلاد قضائے حاجات وبرکات وسعادات کو مفید ہیں۔
(۱۶) خدمت اہل دین میں صدقے سے بڑھ کر ثواب پائیں گے۔ حدیث ۵۴
(۱۷) غلام آزادکرنے سے زیادہ اجر لیں گے۔ حدیث ۵۵
(۱۸) ان کے ٹیڑھے کام درست ہوں گے۔ حدیث ۲
(۱۹) آپس میں محبتیں بڑھیں گے جو ہر خوبی کی متبع ہیں۔ حدیث ۲۳
(۲۰) تھوڑے صرف میں بہت کا پیٹ بھرے گا کہ تنہا کھاتے تو دونا اٹھتا، حدیث ۵۹۔ وفیہ احادیث لم نذکرھا (اس بارے میں اور بھی احادیث ہیں جن کو ہم نے ذکر نہیں کیا۔ ت)
(۲۱) اللہ عزوجل کے حضور درجے بلند ہوں گے حدیث ۳۷ تا ۴۶۔ دس حدیثیں ۔
(۲۲) مولٰی تبارک وتعالٰی ملائکہ سے ان کے ساتھ مباہات فرمائے گا۔ حدیث ۴۹
(۲۳) روز قیامت دوزخ سے امان میں رہیں گے۔ حدیث ۲۔ ۳۵۔ ۴۸۔ تین حدیثیں ہیں۔
آتش دوزخ ان پر حرام ہوگی۔ حدیث ۳۵
(۲۴) آخرت میں احسان الٰہی سے بہرہ مند ہوں گے کہ نہایت مقاصد وغایت مراد ات ہے۔ حدیث ۲۷۔ ۲۸
0(۱۵) خدا نے چاہا تو اس مبارک گروہ میں ہوں گے جو حضور پر نور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی نعل اقدس کے تصدق میں سب سے پہلے داخل جنت ہے۔ حدیث ۲۸
اللہ اکبر، غور کیجئے بحمداللہ کیسانخسۃ جلیلہ۔ جمیلہ، جامعہ، کافیہ، شافیہ، صافیہ، وافیہ ہے کہ ایک مفرد دو اور اس قدر منافع جانفزا، وفضل اﷲ اوسع واکبر واطیب واکثر (اللہ عزوجل کا فضل بہت بڑا، بہت وسیع ،بہت پاکیزہ اور بہت زیادہ ہے)علماء تو بفرض حصول شفاء ودفع بلا متفرق اشیاء جمع فرماتے ہیں کہ اپنی زوجہ کہ اس کا مہر کل یا بعض دے وہ اس میں سے کچھ بطیب خاطر اسے ہبہ کردے ان داموں کو شہد وروغن زیتون خریدے بعض آیات قرآنیہ خصوصا سورۃ فاتحہ اور آیات شفا رکابی میں لکھ کر آب باراں اور وہ نہ ملے تو آبِ دریا سے دھوئے، قدرے وہ روغن وشہد ملا کرپئے، بعونہٖ تعالٰی ہر مرض سے شفا پائے کہ اس نے دو شفائیں قرآن وشہد، دو برکتیں باران وزیت اور ہنی ومری زر موہوب مہر پانچ چیزیں جمع کیں۔