الکفارات اطعام وافشاء السلام والصلٰوۃ باللیل والناس نیام، رواہ الھاکم ۵؎ وصحح سندہ عن ابی ھریرۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
گناہ مٹانے والے ہیں کھانا کھلانا اور سلام ظاہر کرنا اور شب کو لوگوں کے سوتے میں نماز پڑھنا (اسے حاکم نے صحیح سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۵؎ المستدرک للحاکم کتاب الاطعمہ فضیلۃ اطعام الطعام دارالفکر بیروت ۴/ ۱۲۹)
حدیث ۴۸ : کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم:
من اطعم اخاہ حتی یشبعہ وسقاہ من الماء حتی یرویہ باعداﷲ من النار سبع خنادق مابین کل خندقین مسیرۃ خمس مائۃ عام۔ رواہ الطبرانی ۱؎ فی الکبیر عن ابوالشیخ فی الثواب والحاکم مصححا سندہ والبیھقی عن ابن عمر رضی اﷲ تعالٰی عنہما۔
جو اپنے مسلمان بھائی کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے پیاس بھر پانی پلائے اللہ تعالٰی اسے دوزخ سے سات کھائیاں دور کردے ہر کھائی سر دوسری تک پانچسو برس کی راہ ( اسے طبرانی نے کبیر میں اور ابوالشیخ نے ثواب میں اور حاکم نے صحیح سند کے ساتھ اور بیہقی نے ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۱؎ الترغیب والترغیب الترغیب فی الطعام الطعام حدیث ۱۴ مصطفی البابی مصر ۲/ ۶۵)
(مجمع الزوائد بحوالہ الطبرانی فی الکبیر باب فیمن اطعم مسلما اوسقاہ دارالکتاب بیروت ۳/ ۱۳۰)
(المستدرک للحاکم کتاب الابطعمہ فضیلۃ اطعام الطعام دارافکر بیروت ۴/ ۱۲۹)
(شعب الایمان حدیث ۳۳۶۸ دارالکتب العلمیہ بیروت ۳/ ۲۱۸)
حدیث ۴۹: کہ فرماتے صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
ان اﷲ عزوجل یباھی ملئکۃ بالذین یطعمون الطعام من عبیدہ رواہ ابوالشیخ عن الحسن البصری مرسلاً ۔
اللہ تعالٰی اپنے بندوں سے جو لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں فرشتوں کے ساتھ مباہات فرماتاہے )کہ دیکھو فضیلت اسے کہتے ہیں) (اسے ابوالشیخ نے حسن بصری سے مرسلا روایت کیا۔ ت)
حدیث ۵۰ و ۵۱ : کہ فرماتے صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
الخیر اسرع الی البیت الذی یوکل فیہ من الشفرۃ الی سنام البعیر، رواہ ابن ماجۃ ۳؎ عن ابن عباس وابن ابی الدنیا عن انس رضی اﷲ تعالٰی عنہم۔
خیر وبرکت اس گھر کی طرف جس میں لوگوں کو کھانا کھلایا جائے اس سے بھی زیادہ جلد پہنچتی ہے جتنی جلد چھری کوہان شتر کی طرف (کہ اونٹ ذبح کرکے سب سے پہلے اس کا کوہان تراشتے ہیں)( اسے ابن ماجہ نے ابن عباس سے اور ابن ابی الدنیا نے انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۳؎ سنن ابی ماجہ ابواب الالطعمہ بب الضیافۃ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ص۲۴۸،۲۴۹)
(الترغیب والترھیب بحوالہ ابن ماجۃ وابن ابی الدنیا مصطفی البابی مصر ۳/ ۳۷۲)
حدیث ۵۲ : کہ فرماتے صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :
الملائکۃ تصل علی احمد کم مادامت مائدتہ موضوعۃ، رواہ الاصبھانی ۱؎ عن ام المؤمنین الصدیقۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہا۔
جب تک تم میں سے کسی کا دسترخوان بچھا ہے اتنی دیر فرشتے اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں، (اسے اصبہانی نے ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے روایت کیا۔ت)
مہمان اپنا رزق لے کر آتا ہے اور کھلانے والوں کے گناہ لے کر جاتاہے ان کے گناہ مٹادیتا ہے (اسے ابوالشیخ نے ابی الدرداء رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کا۔ ت)
(۲؎ کنز العمال بحوالہ ابی الشیخ عن ابی الدردائ حدیث ۲۵۸۳۵ مؤسسۃ الرسالہ بیروت ۹/ ۲۴۲)
حدیث ۵۴ : سید نا امام حسن مجتبٰی صلی اللہ تعالٰی علی جدہ الکریم و علیہ وبارک وسلم کی حدیث میں ہے:
لان اطعم اخالی فی اﷲ لقمۃ احب الی من ان تصدق علی مسکین بدرھم ولان اعطی اخالی فی اﷲ درھما احب الی من ان تصدق علی مسکین بمائۃ درھم، رواہ ابوالشیخ ۳؎ فی الشوارب عنہ عن جدہ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ولعل (عہ) الاظھر وقفہ کلاذی یلیہ۔
بے شک میرا اپنے کسی دینی بھائی کو ایک نوالہ کھلانا مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ مسکین کو ایک روپیہ دوں، اور اپنے بھائی بھائی کو ایک روپیہ دینا مجھے اس سے زیادہ پیارا ہے کہ مسکین کو سوروپیہ خیرات کروں، ا(اسے ابوالشیخ نے ثواب میں امام حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ سے انھوں نے اپنے نانا جان صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے روایت کیا اورظاہرا یہ حدیث موقوف ہے بعد والی حدیث کی طرح۔ (ت)
عہ: اظہر یہ ہے کہ یہ حدیث آئندہ حدیث کی طرح حضرت حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ پر موقوف ہے یعنی انکار فرمان ہے ۱۲
حدیث ۵۵ : سیدنا امیرالمومنین مولی المسلمین علی مرتضی کرم اللہ وجہہ تعالٰی وجہہ الاسنی فرماتے ہیں:
لان اجمع نفرا من اخوانی علی صاع او صاعین من طعام احب الی من ادخل سوقکم فاشتری رقبۃ فاعتقھا ۱؎۔ رواہ منہ وقفا علیہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
میں اپنے چند بردار ان دینی کو تین سیر چھ سیر کھانے پر اکٹھا کروں تو یہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ تمھارے بازار میں جاؤں اور ایک غلام خرید کر آزاد کردوں، اسے ابوالشیخ نے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مرفوعا روایت کیا۔
حدیث ۵۶ : کہ صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ! ہم کھاتے ہیں اور سیر نہیں ہوتے فرمایا: اکھٹے ہو کر کھانا کھاتے ہو یا الگ الگ؟ عرض کی: الگ الگ۔ فرمایا :
اجتمعوا علی طعامکم واذکرواسم اﷲ یبارک لکم فیہ۔ رواہ ابوداؤد ابن ماجۃ وحبان عن وحشی بن حرب رضی اﷲ تعالٰی عنہ۔
جمع ہوکر کھانا کھاؤ اوراللہ تعالٰی کا نام لو تمھارے لئے اسی میں برکت رکھی جائے گی (اسے ابوداؤد ، ابن ماجہ اور حبان نے وحشی حرب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ ت)
(۲؎ سنن ابی داؤد کتاب الاطعمہ باب فی الاجتماع علی الطعام آفتاب عالم پریس لاہور ۲/ ۱۷۲)
(سنن ابن ماجہ ابواب الطعام باب فی الاجتماع علی الطعام ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ص۲۴۴)
(۳؎سنن ابن ماجہ ابواب الطعام باب فی الاجتماع علی الطعام ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ص۲۴۴ )