فتاویٰ رضویہ جلد نمبر۱۵(کتاب السیر) |
(۳۴)بسمہٖ سبحٰنہ وتعالٰی عزوجل، اعلیحضرت امام اہل سنت مجدد امائتہ حاضرہ بحرالعلوم علامہ محقق بریلوی سلمہ اﷲ القوی کا یہ مبارک فتوٰی جو گونڈل کاٹھیاوار سے ہمارے پاس بغرض تصدیق بھیجا گیاہے اور اس وقت ہمارے پیش نظر ہے مسئلہ مستفسرہ میں یہ مقدس فتوٰی اعلٰی نصوص شریعت وفصوص حقیقت کا جامع سراپا حجت قاہرہ، اس کا ہر جملہ ہر فقرہ روشن دلیل وبرہان، حق وصداقت کا مہر درخشان، ہم ایسوں کی طرف مراجعات اور ہمارے مزید افادات سے مستغنی ہے، اور اس کے قبول وتسلیم میں وہی شخص تامل کرسکے گا جو دین وایمان سے بے سروکار، حق وہدایت وسبیل مومنین سے بیزار، ندوہ مخذولہ کا فضلہ خوار، وہابیت ونیچریت سے ہمکنار، اشرار اہل بدع سے ہو، میرے نزدیک اس نورانی فتوے سے ہم ایسوں سے اضافہ چاہنا، یا بضمن تصدیق، تحریر کلمات توثیق وتائید کا خواستگار ہونا نصف النہار کے چمکتے ہوئے آفتاب کے آگے چراغ رکھواناہے، ہم اس وقت اپنے بعض محبان حضرات اہل سنت کی مخلصانہ استدعاپر مجبور ہر کر تعمیلا للحکم، ا س محترم فتوے کی تصدیق میں صرف اس قدر عرض کردینا کافی سمجھتے ہیں۔
ان ھذا الجواب ھو الصراط المستقیم وسبیل الشرع القویم والحمد اﷲ الرب الرحیم وعلی حبیبہ ونبیہ الکریم والہ وصحبہ افضل الصلوۃ والتسلیم واﷲ سبحنہ وتعالٰی اعلم وعلمہ عزمجدہ اتم واحکم۔
کہ یہ جواب ہی سیدھا راستہ اور شریعت کا مضبوط راستہ ہے۔ (ت)کتبہ الفقیر عبدالباقی برھان الحق الرضوی الجبلفوری غفرلہ
15_7.jpg
(۳۵) ان ھذا لھوالحق المبین، ومن اعتصم بہ فقد ھدی الی الصراط المستقیم المستبین، قلما یوصل الیہ، فضلا عن المزید علیہ، فنسئل اﷲ تعالٰی ان یثبتنا علی الکتاب والسنۃ وان یمیتنا علی الایمان ویدخلنا بہ الجنۃ، اٰمین، والحمد اﷲ رب العالمین وصلی اﷲ تعالٰی علی حبیہ سیدالمرسلین محمد والہ واصحابہ اجمعین۔
بیشک یہی حق مبین ہے اور جس نے ا س کے ساتھ تمسک کیا اسے سیدھے راستہ ظاہر کی طرف ہدایت ہوئی اس تک پہنچنا ہی کم ہے اس پر زیادتی تو کجا، اللہ تعالٰی سے ہم سوال کرتے ہیں کہ کتاب وسنت پر ہمیں ثابت قدم رکھے، اورایمان پر موت دے اور جنت میں داخل کرے آمین، سب خوبیاں خدا کے لئے جو پروردگار عالم ہے اور اللہ تعالٰی درود بھیجے اپنے حبیب رسولوں کے سردار محمد اور ان کی آل واصحاب سب پر۔ کتبہ الراجی عفوربہ عبدالسلام السنی الحنفی القادری الرضوی الجبلفوری غفرلہ
15_8.jpg
تصدیقات علمائے بہار
(۳۶) بسم اللہ الرحمن الرحیم، اللہ رب محمد صلی علیہ وسلما، فقیر بارگارہ رضوی عبید المصطفی محمد ظفرالدین بہاری میجروی غفرلہ وحقق املہ مدرس اول مدرسہ عالیہ سہسرام ناصر الحکام اس مبارک سراپا ہدایت فتوے کی تائید وتصدیق کرتے ہوئے (نہ معاذاللہ اس خیال سے کہ اپنی تصدیق سے اس فتوے کو زینت دوں بلکہ حسب ارشاد احبا اس نیت سے کہ اپنی تصدیق کی اس فتوے سے عزت افزائی کروں ) عرض گزار ہے کہ بلاشبہ اس قسم کی انجمنیں جس طرح دینی مضرتوں کی جالب گناہ کی موجب ہیں ، یونہی دینوی حیثیت سے بھی اصلاً مفید نہیں سوااس کے کہ غریب مسلمانوں کا بہت سے روپیہ صرف ہو نے پر تین دن کی دل لگی رہے نئی نئی صورتیں دیکھنے میں آئیں ، کچھ لکچر اور تقریر کا لطف رہے اللہ اللہ خیر صلا، بہت بڑا کار نمایہ اس قسم کی انجمنوں کا ریزولیوشن (RESOLUTION ) پاس کرنا ہے، جب روداد دیکھئے یہی لکھا ہے یہ پاس ہوا وہ پاس ہوا مگر ان عقلمندوں کو اس کی خبر نہیں کہ ا س زمانہ میں آدمی پاس ہوکر تو کچھ کرنہیں سکتاریزولیوشن پاس ہوکر کیا کرلے گا۔ کہنے سے کام نہیں چلتا کرنے کی ضرورت ہے ، سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں :
الطیور تصحیح ولاتفعل، والبازی یفعل ولایصیح ۱؎۔
چڑیاں چیں چیں کرتی ہیں اور کچھ کرتی نہیں ، اورباز کرتاہے چیں چیں نہیں کرتا ہے،۱
اگر واقعی قومی ترقی مقصود ہے تو یہ تقریرات اور ریزولیوشن ہر گز کچھ فائدہ نہیں پہنچاسکتے کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کاا ۤسان طریقہ یہ ہے کہ اس وقت زیادہ نہیں تو مسلمان صرف انھیں چار باتوں پر کاربند ہوجائیں جو رسالہ مبارکہ ''تدبیر صلاح ونجات وفلاح'' میں مذکور ہیں پھر دیکھئے قوم کی کیسی ترقی ہوتی ہے اور ان کا آفتاب کس طرح بالائے افق ترقی بکمال اوج تاباں ہوتاہے، اور اگر غٖور کیاجائے تو ان تمام ریزولیوشنوں میں بیکار امور اور رونا دھونا فلاں کے مرنے پر رنج، فلاں کی موت پر سوگ، اور فلاں کے انتقال پر ملال، اور فلاں کے عطیہ پر واہ واہ، اور فلاں کو فلاں خطاب ملنے پر اظہار مسرت سے قطع نظر کرکے سب کا لب لباب شاہراہ پر چلنے والوں کے لئے دن میں چراغ جلانا اور روز روشن میں روشنی کرنے کی ہدایت کرنا ہو تاہے یعنی قوم ترقی میں سب سے پیچھے ہے اس لئے آگے بڑھو یعنی انگریزی پڑھو حالانکہ زمانہ کی گردش سے انگریزی کی طرف لوگوں کا میلان طبعی وعملی اس حد تک پہنچا ہواہے کہ اگر ان کو دھکے دے کر بھی باہرت کیا جائے تو ہر گ ٹلنے والے نہیں ، پڑھنے والوں کے لئے باوجود یکہ عربی مذہبی تعلیم میں ہرطرح کی آسانیاں اور کار آمد نتائج ہیں مگر پھر بھی سیکڑے میں پندرہ کو ا س کی طرف توجہ نہیں اور باوجود سیکڑوں موانعات ہزارہا وقت وزحمت کے انگریزی پر لوگ گرے پڑے ہیں ، پھر ایسی حالت میں خاص اس غرض کے لئے انجمن قائم کرنا دینوی حیثیت سے بھی تحصیل حاصل اور تضییع اموال ومحاصل کے سوا اصلاً مفید نہیں ۔
اللھم وفقنا لما تحب وترضی وصلی اﷲ تعالٰی علی المصطفی المرتضی وعلی الہ وصحبہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم باحمد رضا۔
یااللہ احمد رضا کے طفیل ہمیں اپنی پسندیدہ رضا والی چیز کی توفیق عطافرما، اور درود ہو مصطفی مرتضی اور آپ کی آل واصحاب رضی اللہ تعالٰی عنہم سب پر (ت)
15_9.jpg
(۳۷) لاریب فیہ فلیتنا فس المتنافسون وانا عبدہ محمد ابوالحسن السھسرامی مدرس دوم مدرسہ عالیہ المرقوم ۷فروری ۱۹۱۷ء
اس میں شک نہیں کہ رغبت کرنیوالوں کو اس کی رغبت کرنا چاہئے،عبدہ محمد ابو ا؛حسن سہسرامی
15_10.jpg
(۳۸)الجواب صحیح
ابوصالح ظہیرالدین احمد فریدی، مورخہ ۷ فروری ۱۹۱۷ء روز چہارشنبہ (انچارج مدرس دوم مدرسہ عالیہ)
(۳۹) المجیب مصیب
فرخندہ علی عفی عنہ مدرس چہارم مدرسہ سہسرام
(۴۰) قداصاب من اجاب
کمترین فہیم الدین عفی عنہ مدرس پنجم عربی
(۴۱) لقد اجاب المجیب واﷲ تعالٰی اعلم بالصواب
محمد یحیٰی مدرس مدرسہ عالیہ سہسرام، المرقوم، فروری ۱۹۱۷ء
(۴۲) الجواب صحیح
سید عبدالرشید مدرس مدرسہ شمس الہدی بانکی پور
15_11.jpg
(۴۳) قد اصاب فی مااجاب مولی العلماء امام الفقہاء مجدد المائۃ الحاضرۃ الفاضل البریلوی متع اﷲ المسلمین بطول بقائہ فی ھذہ المسئلۃ بان التائید والشرکۃ والحضور فی مثل ھذا المجلس القبیحۃ حرام والمعاونۃ اثم والمقاربۃ فیھا سم قاتل للایمان فلیتنا فس المتنافسون وفقنا اﷲ تعالٰی ایانا وجمیع المومنین للمفارقہ والاجتناب عن مثل ھذا المجلس والتائید والشرکۃ فیہ ۔
عالموں کے پیشوا فقہاء کے امام اس صدی کے مجدد فاضل بریلوی نے اللہ تعالٰی ان کو بقائے دراز سے مسلمانوں کو بہرہ یاب کرے اس مسئلہ میں جو جواب دیا ٹھیک دیا کہ اس جیسی بری مجلس کی تائید اور شرکت اور اس میں حاضری حرام ہے اور اس کی اعانت گناہ اورا س میں قریب ہونا ایمان کے لئے زہر قاتل، رغبت کرنے والوں کو چاہئے کہ اس کی رغبت کریں ، اللہ تعالٰی ہمیں اور سب مسلمانوں کو توفیق دے کہ اس سے جدا رہیں اور ایسی مجلس سے اور اس کی تائید وشرکت سے بچیں۔
حررۃ فقیر الی سید المرسلین ذی المنن المدعوبہ سید محمد غیاث الدین حسن الحنفی السنی الرجھتی البہاری عفی عنہ الباری
15_12.jpg
(۴۴) اصاب من اجاب فقیر محمد رحیم بخش حنفی قادری رضوی مدرس اول مدرسہ فیض الغرباء آگرہ