Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر۱۵(کتاب السیر)
112 - 150
حضرت مخدوم صاحب تو معاذاللہ اس معنی ملعون کے وہم سے بھی پاک ہیں۔ ہاں یہی کافروملعون ومرتد و شیطان وابلیس ہیں جو ان کےکلام کو (اگر ان کا کلام ہے)ایسے گندے کفر پر ڈھالتے ہیں
"وماکفر سلیمٰن ولکن الشیطین کفروا"  ۲؎
 ( سلیمان نے تو کفر نہ کیا ہاں یہ شیطان ہی کافر ہوئے۔
قاتلھم اﷲ انی یؤفکون ۳؎
 (اللہ انھیں مارے کہاں اوندھے  جاتے ہیں۔ ت)
(۲؎ القرآن الکریم         ۲/ ۱۰۲)	(۳؎ القرآن الکریم         ۹/ ۳۰)
بخلاف ذلیل ضلیل دہلوی اسمعیل علیہ اللوم والتذلیل کہ اس نے چوڑھے، چمار سے بھی ذلیل اور ناکارے لوگ اور ذرہ ناچیز سے کم تر یہ ناپاک الفاظ صراحۃً تمام انبیاء کرام و اولیاء عظام علیہم الصلٰوۃ والسلام کو کہے، اس نے شرک کی چار قسمیں گھڑیں اور ان میں صراحۃً انبیاء واولیاء وبھوت پری سب کو یکساں رکھا۔ تفویت الایمان مطبع صدیقی دہلی؁۱۲۷۰ھ ص ۹ "مشکل کے وقت پکارنا شرک ہے " اس بات میں اولیاء انبیاء شیطان، بھوت میں کچھ فرق نہیں جس سے معاملہ کرے گا مشرک ہوجائے گا خواہ انبیاء واولیاء سے کرے خواہ بھوت سے ۴؎۔
 (۴؎ تقویۃ الایمان    باب اول توحید وشرک کے بیان میں     مطبع لوہاری گیٹ لاہور    ص۶)
صفحہ ۱۲ جو کوئی کسی پیر پیغمبر بھوت کو ہاتھ باندھ کر کھڑا ہو یا دور سے قصد کرکے جاوے یا وہاں روشنی کرے، ان کی قبر پر شامیانہ کھڑا کرے، وہاں کے گردوپیش کے جنگل کا ادب کرے اس پر شرک ثابت ہے، ۱؎۔
 (۱؎تقویۃ الایمان    باب اول توحید وشرک کے بیان میں    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۸)
صفحہ ۲۵ ''جو کوئی کسی نبی ولی بھوت پری کو ایسا جانے وہ مشرک ہے''۲؎
 (۲؎تقویۃ الایمان        الفصل ثانی فی ردالاشراک فی العلم    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۱۵)
صفحہ ۵۱ کسی مخلوق کے نام کا کردیجئے ولی نبی بھوت پری کا سب حرام ہے اور ناپاک او رکرنیوالے پر شرک ثابت ۳؎
 (۳؎تقویۃ الایمان        الفصل الرابع فی ذکر ردالاشراک فی العبادات    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۲۸)
وغیر ذلک مقامات۔ تو اس کاکلام قطعا ماسوی اللہ کو عام اور خود حضرات انبیاء واولیاء کے بالخصوص نام انھیں بیانات ص ۹، ۱۱، ۱۲ کے ثبوت میں اس نے پانچ فصلیں باندھیں جن میں سے فصل اول ص ۲۲ میں کہا: ''ہماراخالق جب اللہ ہے تو ہم کو بھی چاہئے اپنے ہر کاموں پر اسی کو پکاریں اور کسی سے ہم کو کیا کام ، جیسے جو کوئی ایک بادشاہ کا غلام ہوچکا وہ اپنے ہر کام کا علاقہ اسی سے رکھتا ہے دوسرے بادشاہ سے بھی نہیں رکھتاا ور کسی چوڑھے چمار کا کیا ذکر ۴؎''
 (۴؎تقویۃ الایمان        الفصل الاول فی الاجتناب عن الاشراک    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۱۳)
ص ۱۶ میں کہا: ''جس نے اللہ کا حق مخلوق کو دیا توبڑے کا حق ذلیل سے ذلیل کو دیا۔ جیسے بادشاہ کا تاج چما ر کے سر پر، اور یہ یقین جان لینا چاہئے کہ ہر مخلوق بڑاہو یا چھوٹا اللہ کی شان کے آگے چمار سے بھی ذلیل ہے ۵؎''
 (۵؎تقویۃ الایمان         الفصل الاول فی الاجتناب عن الاشراک    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۱۰)
فصل سوم ص ۳۵ پرکہا: ''ایسے عاجز لوگوں کو پکارنا کہ کچھ فائدہ اور نقصان نہ پہنچا سکتے۔محض بے انصافی ہے کہ ایسے بڑے شخص کا مرتبہ ایسے ناکارے لوگوں کو ثابت کیجئے ۶؎''
 (۶؎تقویۃ الایمان        الفصل الثالث فی ذکر ردالاشراک فی التصرف    مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۲۰)
فصل پنجم ص ۷۴ پر کہا: ''سب انبیاء واولیاء اس کے رو برو ایک ذرہ ناچیز سے کمتر ہیں ۷؎''
 (۷؎تقویۃ الایمان        الفصل الخامس فی ردالاشراک فی العادات        مطبع علیمی لوہاری گیٹ لاہور    ص۳۸)
ان صریح ملعون کلاموں کی سند میں وہ عبارت پیش کرنی کیسی شدید کھلی بے ایمانی ہے، مخدوم صاحب نے اگر کہا تو دنیا اور دنیا کی چیزوں کوکہا، جن کو اللہ سے علاقہ نہیں بیشک وہ مینگنی سے حقیر تر ہیں۔ اور اس گمراہ نے صاف صاف یہ چوہڑے چمار سے ذلیل ناکارے لوگ ذرہ ناچیز سے کمتر حضرات انبیاء علیہم الصلٰوۃ والثناء اور خود سید الانبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو کہا
وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون ۸؎
(اب جان جائیں گے ظالم کہ کس کروٹ پر پلٹا کھاتے ہیں۔ ت)
(۸؎   القرآن الکریم      ۲۶/ ۲۲۷    )
خامساً : وہابیہ ان میں سے کچھ نہیں مانتے خواہی نخواہی مدعی ہیں کہ حضرت مخدوم نے ایسافرمایا او ریہ کہ تمام انبیاء واولیاء وحضور سید الانبیاء علیہ وعلیہم الصلٰوۃ والثناء سب کو کہا والعیاذ باللہ تعالٰی۔ اب ان سے پوچھئے کہ یہ کہنا تمھارے نزدیک حق ہے یا باطل، اگر باطل ہے تو باطل سے سند لانیوالا مکار عیار اور اس سے توہین شان رسالت کا ہلکا پن چاہنے والا کافر بے دین فی النار ہے یا نہیں۔ اور اگرکہیں کہ ہاں وہ حق ہے ،۔ اور حضرات انبیاء سید الانبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم معاذاللہ اس ناپاک مثال کے لائق ہیں تو پردہ کھل گیا، ہر بچہ ہر بے علم ہر ناخواندہ بشرطیکہ مسلمان ہو اور محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی عظمت پر ایمان سے اس کا دل کچھ بھی حصہ رکھتاہو وہ تین باتوں پر فورا یقین کرے گا:
 (۱) یہ جو انبیاء کرام واولیاء عظام وخود حضور اقدس سید الانام علیہ وعلیہم الصلٰوۃ والسلام کو اس ناپاک گندی مثال کے لائق بتارہے ہیں قطعا کافرہیں۔ اور اللہ ورسول کے کھلے دشمن، کیا اسلام نے محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی یہی عظمت سکھائی ہے۔
الا لعنۃ  اﷲ علی الظلمین ۱؎
(ارے ظالموں  پر خدا کی لعنت ۔ ت)
 (۱؎ القرآن الکریم  ۱۱ /۱۸)
 (۲) اسے صاف روشن ہوجائے گاکہ ہر گز حضرت مخدوم صاحب نے ایسی ملعون بات نہ فرمائی نہ وہ یاکوئی مسلمان ایسا کہہ سکتاہے، جن کے غلامان غلام کے غلامان غلاموں کی عمر بھر کفش برداری سے حضرت مخدوم صاحب حضرت مخدوم صاحب ہوئے اگر انھیں کو ایسا ناپاک بتاتے تو خود کہاں رہتے۔ اور اپنے آپ اس سے کتنے لاکھ درجے بدتر گندی گھناؤنی ذلیل ناپاک مثال کے قابل ہوتے نہ کہ سند لانے کے لائق، مگر حاشاللہ بات وہی ہے کہ
وماکفر سلیمٰن ولکن الشیطین کفروا ۲؎
 (اور سلیمان نے کفر نہ کیا ہاں شیطان کافر ہوئے۔ ت) حضرت مخدوم صاحب نے تو کفر نہ کیا یہ شیاطین ہی کفر کر رہے ہیں۔
 (۲؎ القرآن الکریم        ۲/ ۱۰۲)
 (۳) کھل جائیگا کہ اسمعیل دہلوی کے نجس اقوال ایسے ہی خبیث وناپاک ہیں کہ ان کے بنانے کے لئے انبیاء واولیاء وخود محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ  وعلیہم وسلم کو ایسی گندی مثال ایسی سڑی دشنامیں دینے کی حاجت ہوتی ہے۔ پھر وہ گالیاں اللہ رسول پر تو چسپاں ہو نہیں سکتیں۔ وہ پاک ومنزہ ہیں۔ انھیں اسمعیل پرستوں کے کفر خبیث پر اور رجسٹری ہوتی ہے کہ ان کے دل میں اتنی قدر ہے۔
اللہ واحد قہار کے حبیب اکرم وخلیفہ اعظم محمد رسول اللہ کی (صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم)۔
واخذ اعداءہ باشد النقم اٰمین ولاحول ولاقوۃ الاباﷲ العلٰی العظیم ۔ واﷲ تعالٰی اعلم وعلمہ جل مجدہ اتم واحکم۔
اللہ تعالٰی آپ کے دشمنوں سے سخت انتقام لے،
ولا حول ولاقوۃ الا باللہ العلی العظیم۔ واللہ تعالٰی اعلم۔ اس جل مجدہ کا علم اتم واکمل ہے۔ (ت)
کتب عبدہ المذنب احمد رضاخاں البریلوی عفی عنہ بمحمدن المصطفی النبی الامی صلی اللہ علیہ وسلم۔
Flag Counter