Brailvi Books

فتاویٰ رضویہ جلد نمبر۱۵(کتاب السیر)
102 - 150
(۱۳) داداپیر سے بغض کی کیا شکایت جب خود رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے شدید بغض رکھتے ہیں جن کی تفصیل کتب کثیرہ میں ہوچکی اور پھر آپس میں اپنا اصطلاحی فیض بانٹ رہے ہیں، الحق یہ فیض شیطانی ہے، اور محبوبوں کے بغض ہی سے ملتا ہے، تو نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے انقطاع سلسلہ جو بغض مشائخِ سلسلہ سے حاصل ہوگا،مضر نہیں بلکہ ضرور ہے۔



(۱۴) اوپر گزرا کہ یہ ملعون اخبث قول کفر قطعی وارتداد یقینی ہےلعن اﷲ قائلہ وقابلہ(اﷲ تعالٰی لعنت کرے اس کے قائل اور اس کو قبول کرنے والے پر۔ت)

 ان مرتدین سے کیا شکایت عجب ان سے جو مسلمان کہلاتے اور رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی شان میں ایسی شدید ناپاک گالیاں سنتے اور پھر ان کی تاویل کرتے یا قائل کو کافر کہتے ہچکچاتے ہیں لاوا ﷲ وہ خود اپنا ایمان اس دشنام دہندہ پر لٹاتے ہیں۔
اﷲ تعالٰی فرماتا ہے:
لاتجد قومایؤمنون باﷲ والیوم الاٰخر یوادّون من حادّاﷲ ورسولہ ولوکانوا اٰبآھم اوابناء ھم اواخوانھم اوعشیرتھم۱؎۔
تونہ پائے گا ان لوگوں کو جو اﷲ اور قیامت پر ایمان رکھتے ہیں کہ دوستی کریں ان سے جنہوں نے اﷲ ورسول سے مخالفت کی اگرچہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یابھائی یا عزیز ہوں۔
 (۱؎ القرآن الکریم   ۵۸/ ۲۲ )
 (۱۵) تقیہ کی اجازت بلکہ حکم دینے کی کیا شکایت کہ آخر ان بڑوں کی وراثت ہے جو بارگاہِ اقدس میں حاضر آکر شدید غلیظ قسمیں کھاکر کہا کرتے:
نشھدانک لرسول اﷲ۲؎
ہم گواہی دیتے ہیں کہ بیشک حضور یقینا اﷲ کے رسول ہیں۔ رب العزت نے اس پر ارشاد فرمایا کہ اﷲ خوب جانتا ہے بیشک تم اس کے رسول ہو اور اﷲ گواہی دیتا ہے کہ یہ خبیث جھوٹے ہیں، زبانی ادعایہ تھا اور دل کی خباثت وہ کہ
لئن رجعنا الی المدینۃ الآیۃ۳؎
 (کہ اگر ہم لوٹ کر مدینہ گئے الآیۃ۔ت)
( ۲؎القرآن الکریم    ۶۳/ ۱)    (۳؎القرآن الکریم   ۶۳/ ۸)
یہی حال ان صاحبوں کا ہے مسلمانوں کے دکھاوے کو حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی تعریفیں کرینگے بات بات پر''بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر'' کہیں گے اور دلی خباثتیں وہ کہ چوڑھا چمارہرذرہ ناچیز سے کمتر، ان کی سرداری ایسی جیسے گاؤں کا چودھری، عاجز ناکارے، مرکرمٹی میں مل گئے وغیرہ وغیرہ۔
الالعنۃ اﷲ علی الظٰلمین۴؎۔ان الذین یؤذون اﷲ ورسولہ لعنھم اﷲ فی الدنیا والاٰخرۃ واعدلھم عذابا مھینا۵؎o
خبردار ظالموں پر اﷲ کی لعنت۔ بیشک وہ لوگ جوایذا دیتے ہیں اﷲ تعالٰی اور اس کے رسول کو ان پر دنیا وآخرت میں اﷲ تعالٰی کی لعنت اور اﷲ نے ان کیلئے ذلت کا عذاب تیار کررکھا ہے۔(ت)
 (۴؎القرآن الکریم   ۱۱/ ۱۸ )   (۵؎القرآن الکریم    ۳۳/ ۵۷)
 (۱۶) سبحان اﷲ وہ جو اﷲ ورسول کو شدید گالیاں دے چکے ان سے کوّا کھانے بلکہ اسے ثواب بتانے کی کیا شکایت۔ سنن ابن ماجہ شریف میں عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے ہے کہ فرمایا:
من یاکل الغراب وقد سماہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فاسقا واﷲ ماھو من الطیبات۶؎۔
کوا کون کھائے گا رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے تو اس کا نام فاسق رکھا ہے خدا کی قسم وہ پاک چیزوں سے نہیں۔
 (۶؎سنن ابن ماجہ     ابواب الصید   اب الغراب     ایچ ایم سعیدکمپنی کراچی     ص۲۴۱)
یہی مجانست وجہ موانست ہوئی، شاعر کا قول ؎
پردہم جنس باہم جنس درزاغ    کبوترباکبوتر زاغ بازاغ
 (ہر جنس اپنی جنس کے ساتھ  پرواز کرتی ہے۔ کبوتر کبوتر کے ساتھ، کواکوے کے ساتھ۔ت)

اگر نہ مانے تو کیا اﷲ عزوجل کا ارشاد بھی نہ مانیں گے کہ
الخبیثت للخبیثین والخبیثون للخبیثٰت۱؎
 (گندیاں گندوں کے لئے اور گندے گندیوں کے لئے ہیں۔ت)
(۱؎ القرآن الکریم    ۲۴/ ۲۶)
تمام کتب مذہب متون وشروح وفتاوٰی مملو ہیں کہ غراب ابقع یعنی دورنگا کو احرام ہے۔ گنگوہی صاحب اگر اب آنکھوں سے معذور ہوگئے تھے تو مادر زادداند ھے تو نہ تھے کہ دیسی کوے میں دورنگ نظر نہ آئے بڑی دلیل یہ لاتے ہیں کہ وہ صرف نجاست نہیں بلکہ دانہ بھی کھاتاہے تو مرغی کی طرح ہوا۔یوں تو پہاڑی کوابھی حلال کرلیں وہ بھی بکثرت دانہ کھاتا ہے کھیتوں پر کثرت سے گرتا ہے اور کتا تو روٹی اور گوشت سب کھاتاہے، یہ مرغی کے دانہ کھانے پر گئے اور نہ دیکھا کہ وہ فاسق نہیں جیفہ خوار نہیں اور کوا فاسق وجیفہ خوار ہے، بہر حال ان باتوں میں ان سے بحث بیکار ہے کہ ان کو نفسِ اسلام ہی سے انکار ہے،
وسیعلم الذین ظلمواای منقلب ینقلبون۔ وسیعلم الذین اجرموا ای منقلب ینقلبون۔ نسأل اﷲ العافیۃ، ولاحول ولاقوۃ الاباﷲ العلی العظیم، وصلی اﷲ تعالٰی علٰی سیدنا ومولٰنا محمد واٰلہ وصحبہ اجمعین وبارک وسلم ومجد وکرم۔واﷲ تعالٰی اعلم۔
اور عنقریب جان لیں گے  ظالم کہ کس کروٹ پلٹا کھائیں گے۔ اور عنقریب جان لیں گے مجرم کہ کس کروٹ پلٹا کھائیں گے۔ اور ہم اﷲ تعالٰی سے عافیت مانگتے ہیں۔ گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی قوت نہیں سوائے اﷲ تعالٰی کی مددکے۔ اﷲ تعالٰی ہمارے آقا ومولٰی محمد مصطفی، آپ کی آل اور آپ کے تمام اصحاب پر درود، برکت اور سلام نازل فرمائے اور انہیں بزرگی وکرم سے نوازے (ت) واﷲ تعالٰی اعلم۔
Flag Counter