(۴۶) اصاب من اجاب واﷲ سبحنہ اعلم بالصواب حقیق بان یکتب بالذھب علی القرطاس۔
جواب دینے والے نے درست فرمایا واللہ تعالٰی اعلم بالصواب، یہ جواب اس قابل ہے کہ ا س کو کاغذ پر سونے سے لکھا جائے (ت)
نمقہ محمد عبدالرزاق عفی عنہ المدرس مدرسہ امداد العلوم فی الکانفور
15_13.jpg
(۴۷) الجواب صحیح والمجیب نجیح، حررہ الفقیر الی اﷲ المنان المدعو محمد سلیمان الحنفی السنی النقشبندی المجددی الافاقی فضل رحمانی المدرس بالمدرسۃ درالعلوم فی الکانفور غفرلہ والمشائخہ الغفور بحرمۃ صاحب التاج والمعراج واللواء العقود فی المقام المحمود علیہ وآلہ واصحابہ الصلوۃ والسلام من ملک المعبود۔
15_14.jpg
تصدیقات علمائے سندھ حیدرآباد
(۴۹)فاضل مجیب نے جوتحریر فرمایاہے وہ صحیح اور حق ہے واقعی اس قسم کی مجالس اور جولوگ اہل بدعت وہوا سے ہیں ان سے دور رہنا ضرورچاہئے اس واسطے کہ ان کی ملاقات اور ان کی مجالس میں جانا علامت ضعف ا یمان اور آئندہ کومنجر طرف الحاد کے ہے
نعوذ باﷲ من ذلک، اللھم احفظنا منھم بجاہ نبیک المصطفی ورسولک المرتضی، اٰمین یا رب العالمین۔ احقر العباد نور محمد السندی الحیدرآبادی
15_15.jpg
تصدیقات علمائے محمود آباد ضلع سیتا پور
(۵۰)بسم اللہ الرحمن الرحیم، الحمد ﷲ وحدہ والصلٰوۃ والسلام علی من لانبی بعدہ ،
اما بعد بیشک ایسی مجلس مقرر کرنا جہنم خریدنا اورسخت حرام وناروا ہے۔ مسلمان کی ترقی ہرگز اس میں نہیں ،ایک صحیح واقعہ پیش کرتاہوں وہ یہ کہ امیرالمومنین عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حضور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو دیکھا کہ حضور چٹائی پرآرام فرماتے ہیں کہ اس کے نشان بدن اقدس پر ظاہرہو رہے ہیں امیر المومنین کو بے اختیار رونا آگیا عرض کی: یا رسول اللہ! قیصر وکسرٰی کا فران مجوس ونصارٰی اس ناز ونعمت میں اور حضور اللہ کے رسول ا س تکلیف ومحنت میں ، فرمایا:اے عمر! کیا تو راضی نہیں کہ ان کے لئے دینا ہو اور ہمارے لے آخرت، خود امیر المومنین فاروق اعظم باوصف فتوحات عظیم کے جب بیت المقدس تشریف لے گئے ہیں کہ وہاں کے پادریوں نے آپ کو دیکھنے کے لئے بلایا تھا، حالت یہ ہے کہ پیش دشمنان اونٹ پر اور غلام سوار، اور جناب کے دست اقدس میں اونٹ کا مہار، بدن مبارک پر چمڑے کا کرتا جس میں متعدد سترہ پیوند، اگر ایسی مجلس کے لوگ جو درج سوال ہیں اور جان ومال سے انجمن ظلم میں شرکت کو تیار ہیں حضرات صحابہ محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو دیکھتے کس کس طرح ہنستے اور احمق سمجھتے بلکہ دل میں تو اب بھی کہتے ہوں گے کہ وہ ریگستانی جفاکش ناز ونعمت کے مزے کیا جانیں ، یہ لطف عجیب اور نظم وترتیب وآراستگی وتہذیب کچھ دانا یان یورپ ہی کو نصیب، ان خیالات فاسدہ کے دل میں نہ آنے کے لئے تو ہمارے سلطان ہفت کشور شافع روز محشر صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا ہے، لا تجالسوھم ۱؎ الخ ان کے پاس نہ بیٹھو، ان سے دور بھاگو، انھیں اپنے سے دور رکھو کہیں وہ تمھیں فتنہ میں نہ ڈال دیں ۱؎ ،
(۱؎ کنز العمال حدیث ۳۲۴۶۸ و ۳۲۵۲۸ و ۳۲۵۲۹ و ۳۲۵۴۲ مؤسسۃ الرسالہ بیروت ۱۱/ ۵۲۹، ۵۴۰، ۵۴۲)
(۱؎ صحیح مسلم باب النہی عن الروایۃ عن الضعفاء قدیمی کتب خانہ کراچی ۱ /۱۰)
معاذاللہ کہیں حضورکے خیال مقدس میں یہ بات نہ آئی تھی کہ ہمارے میل جول سے بد مذہب ہدایت پائیں گے راہ راست پر آئیں گے نہیں ۔ یہ منع فرمانا حضور کا ازاراہ شفقت تھا، جس طرح شفیق باپ ازراہ مہربانی اپنی پیاری اولاد کو آوارہ مزاجوں اور بد معاشوں کی صحبت ومیل جول سے روکے، یہ چند حروف فقیرنے محض زبدہ ارباب سنت وعمدہ اصحاب جماعت اخی فی الدین قاسم میاں صاحب کے فرمانے سے لکھے ورنہ امام اہلسنت مجدد مائتہ حاضرہ مؤید ملت طاہرہ حماہ اﷲ تعالٰی عن الشروالاعداء (اللہ تعالٰی ہرشر اور دشمنوں پر ان کی مدد فرمائے، ت) کے نورانی کلمات عوام تو عوام خواص کے لئے کافی ہیں ، مسلمانوں کو اس پر عمل کرنا چاہئے اور فقیر ضعیف کو بھی دعائے خیر سے یادکرنا چاہئے،
ختم اﷲ لنا ولکم بالخیر والحسنی ووفقنا لما یجب ویرضی وحشرنا فی ظلال حمایات الاولیاء امقربین وتحت لواء سید المرسلین وصلی اﷲ تعالٰی وسلامہ علی خاتم النبیین محمد واٰلہ واصحابہ اجمعین برحمتک یاارحم الراحمین۔
اللہ تعالٰی ہمارا خاتمہ خیر اور بھلائی میں فرمائے اور ہمیں اپنی پسند و رضا کی توفیق دے اور حشر کے روز اولیاء مقربین کی حمایت اور حضورعلیہ الصلٰوۃ والسلام کے جھنڈے کا سایہ عطافرمائے، (ت)
محمد اسمعیل سنی حنفی قادری محمود آبادی الحال پیش امام رسالہ نمبر ۴ دہلی
(۵۱) ذلک کذلک
رجب علی مدرس مدرسہ اسلامیہ محمود آباد
(۵۲) ذلک کذلک
خادم طلبہ محمد عبدالطیف مدرس مدرسہ اسلامیہ محمود آباد وپیش امام جامع مسجد محمود آباد۔
کتبہ عبدالرحیم بن پیر بخش السنی الحنفی القادری النقشبندی الاحمد آبادی المدرس الاول فی المدرسۃ القادریۃ
15_16.jpg
تصدیق ناصر سنت قامع بدعت مولانا مولوی ابوالمساکین محمد ضیا ء الدین صاحب زیدمجدہم
(۵۴) بسم اللہ الرحمن الرحیم، الحمد اﷲ العزیز الکریم والصلٰوۃ والسلام علی حبیبہ الرؤف الرحیم۔
فتوائے مبارکہ فرستادہ ناصر ملت حقہ، ناشر سنت سنیہ، قاطع اعناق بدعات شنیعہ، قامع بیخ محدثات قبیحہ، سرشکن فرق باطلہ من الندوۃ والوہابیۃ والنیاچرہ، ماحی وطغیان، حامی ودین وایمان جناب قاضی قاسم میان امام جامع شہر گونڈل متعلق کاٹھیاوار
صانہ المولی الستار عن شرور الاشرار
(خدائے ستار انھیں اخترار کے شر سے محفوظ فرمائے۔ ت) فقیر کی نظر سے گزرا خلعت صدق وثواب سے اراستہ زیور شدہ ہدایت سے پیراستہ پایا ؎
جو کچھ لکھا ہے اس میں سراسر صواب ہے اثبات مدعا پہ حدیث وکتاب ہے
ہر لفظ ا س کا گوہر کان رشاد ہے ہر سطر اس کی راہ حصول مرادہے
کیونکر نہ ہو، یہ تحریر فرمایا ہوا اس بے نظیر کا ہے جس کی مثیل آج دنیا میں ملنا مشکل ، جو فاضلوں کا فعل، جس کا فتوٰی تمام روئے زمین پرجاری، جس کے فیوض وبرکات ہر گوشہ عالم میں ساری، جو استاذوں کااستاذ مسلم، ہرعالم سے اعلم، مفتیوں کا سرتاج اکرم، سنیوں کا امام معظم، گلزار سنت کو شاداب فرمانےوالا ، داغ بد مذہبی و بدعت کا مٹانے والا،درخت کفر وشرک کا قاطع، شریعت وطریقت کا جامع جس کا تمام ہندوستان مدح خوان، جس کی توصیف میں علمائے حرمین شریفین رطب للسان، گمراہوں ا راہنما، ہمارا آقا،ہمارا مولٰی ہمارا سردار، متقی، پرہیزگار، حکیم اُمت، اعلحضرت مولوی مفتی احمد رضاخاں صاحب ادام فیضہ اللہ الواہب، یہ مسئلہ کیا ہے بہت بڑی کسوٹی حق وباطل کے پرکھنے، سنی وبدعتی کے جانچنے کی ہے، جو صاحب اس کو پڑھ کر یا سن کر بخندہ پیشانی تصدیق فرمائیں حق جانیں ، حق مانیں ان کا ضرور اہل سنت میں شمار ، ورنہ اہل بدعت وکلاب اہل النار میں معدود ہوں گے۔ ہمارے سنی بھائیوں پرلازم ہے کہ ایسی مجلس ایسی صحبت سے بچیں ، ایسے لوگوں سے خلط ملط ہرگز پیدا نہ کریں ، یہ بڑے شاطر وعیار ہوتے ہیں ، وہ سبز باغ دکھاتے ہیں کہ خواہ نخواہ آدمی ان کا کلمہ پڑھنے لگتاہے، جب اس کا دل اپنی طرف لبھایا اور اپنا مطعی ومسخر بنالیا پھر اس کا ایمان، دھن، دولت سب کچھ چھین لیا، دونوں جہان کے ٹوٹے میں ڈال دیا،
وباﷲ التوفیق وھویھدی من یشاء الی صرام مستقیم والصلٰوۃ والسلام علی حبیبہ الکریم وعلی الہ وصحبہ اجمعین آمین!
حررہ محمد ضیا ء الدین المکنی بابی المساکین عفی عنہ