اس زمین کو سات زمینوں کی تہہ تک کھودے پھر قیامت کے دن اس کا طوق پہنائے گا حتیّٰ کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ کردیا جائے۔
(مسنداحمد،حدیث یعلی بن مرۃ،۶/۱۸۰،حدیث:۱۷۵۸۲)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں :یہ غاصبِ زمین کا تیسرا عذاب ہے یا ایک ہی شخص کو یہ تینوں عذاب تین وقت میں دیئے جائیں گے یا کسی کو وہ گزشتہ عذاب اور کسی کو یہ یعنی یہ شخص خود سات تہہ زمین تک بورنگ(Boring)کرے اور خود ہی اپنے گلے میں طوق بنا کر پہنے پھرے۔ (مراٰۃ المناجیح ، ۴/۴ ۳۲)
(۳)مٹی اٹھا کر میدانِ حشر میں لائے
سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:جس نے ناحق زمین لی قیامت کے دن اسے یہ تکلیف دی جائے گی کہ اس کی مٹی اٹھا کر میدان حشر میں لائے۔ (مسند احمد،حدیث یعلی بن مرۃ،۶/۱۷۷،حدیث:۱۷۵۶۹)
(۴)فرض قبول ہوتے ہیں نہ نفل
ایک حدیث میں ہے ، رسولُاللہصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : جو تھوڑی مقدار زمین بھی ناجائز طور پرلے لے توساتوں زمینوں کا طوق اس کے گلے میں ڈالا جائے گا، نہ اس کا فرض قبول ہو گانہ نفل۔(مسند ابی یعلی،۱/۳۱۵، حدیث:۷۴۰)