(2) زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والی اندھی ہوگئی
اَرْوٰی نامی ایک عورت نے حضرت سیِّدُنا سعید بن زیدرضی اللہ تعالٰی عنہ سے گھر کے بعض حصے کے متعلق جھگڑا کیا۔آپ نے ارشاد فرمایا: یہ زمین اسی کو دے دو،میں نے رسولُ اللہصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو یہ فرماتے سنا ہے:مَنْ اَخَذَ شِبْرًا مِنَ الْاَرْضِ بِغَیْرِ حَقِّہِ طُوِّقَہُ فِیْ سَبْعِ اَرَضِیْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یعنی جس شخص نے ایک بالشت زمین بھی ناحق لی قیامت کے دن اس کے گلے میں سات زمینوں کا طوق ڈالا جائے گا۔اس کے بعدآپ نے دعا فرمائی:اَ للّٰہُمَّ إِنْ کَانَتْ کَاذِبَۃً فَأَعْمِ بَصَرَہَا وَاجْعَلْ قَبْرَہَا فِی دَارِہَایعنی یااللہعَزَّوَجَلَّ! اگر یہ جھوٹی ہے تو اس کو اندھا کردے اور اسکی قبر اسی گھر میں بنادے۔راوی کہتے ہیں :میں نے دیکھا کہ وہ عورت اندھی ہوچکی تھی ،دیواروں کو ٹٹولتی پھرتی تھی اور کہتی تھی:مجھے سعید بن زید کی بددعا لگ گئی ہے،آخر کار ایک دن گھر میں چلتے ہوئے وہ کنویں میں گر کر مرگئی اور وہی کنواں اس کی قبر بن گیا۔( مسلم،کتاب المساقاۃ،باب تحریم الظلم، ص۸۹۶،حدیث:۱۶۱۰)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان لکھتے ہیں : زمین کے سات طبقے اوپر نیچے ہیں صرف سات ملک نہیں ،پہلے تو اس غاصب کو زمین کے سات طَبق کا طوق پہنایا جائے گا پھر اسے زمین میں دھنسایا جائے گا، لہٰذا جن احادیث میں ہے کہ اسے زمین میں دھنسایا جائے گا وہ احادیث اس حدیث کے