مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں :اس طرح کہ جب کچھ لوگ کسی مسلمان کی آبرو ریزی کررہے ہوں تو یہ بھی انکے ساتھ شریک ہوکر ان کی مدد کرے ان کی ہاں میں ہاں ملائے۔( ’’ اللہعَزَّوَجَلَّ اسے ایسی جگہ میں ذلیل کرے گا جہاں وہ اپنی مدد چاہتا ہوگا‘‘کے تحت مفتی صاحب لکھتے ہیں :)یعنی اللہتعالٰی اس جرم کی سزا میں اسے ایسی جگہ ذلیل کرے گا جہاں اسے عزت کی خواہش ہوگی۔خیال رہے کہ یہ احکام مسلمان کے لئے ہیں۔کفار،مُرتدین،بے دین لوگوں کی اللہتعالیٰ کے ہاں کوئی عزت نہیں ان کی بے دینی ظاہرکرنا عبادت ہے۔غرضکہکَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔کَرْدَنِیْ خَوِیْش آمَدَنِیْ پِیْشمسلمان بھائی کی عزت کرو اپنی عزت کرالو،اسے ذلیل کرو اپنے کو ذلیل کرالو۔جگہ عام ہے دنیا میں ہو یا آخرت میں جہاں بھی اسے مدد کی ضرورت ہوگی رب تعالیٰ اس کی مدد فرمائے گا، صرف ایک بار نہیں بلکہ ہمیشہ۔(مراٰۃ المناجیح ،۶/۵۶۹)
گَنْدَمْ اَزْ گَنْدَمْ بِرُوْجَوْزجَوْ! اَزْمُکَافَاتِ عَمَلْ غَافِلْ مَشُو
(ترجمہ: گندم سے گندم اور جو سے جو اُگتے ہیں مکافاتِ عمل سے غافل مت ہو )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
دوسروں کے ساتھ اچھابرتاؤ کیجئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں چاہئے کہ کسی مسلمان کو تکلیف نہ دیں ، اس کی چیز نہ چُرائیں ،اسے دھوکہ نہ دیں ،اس پر جھوٹا اِلزام نہ لگائیں ، اس کا قرض نہ دبائیں ،