Brailvi Books

جیسی کرنی ویسی بھرنی
3 - 107
واٰلہٖ وسلَّم نے ان الفاظ میں بیان فرمائی ہے:اَ لْبِرُّ لا یَبْلَی وَالاِ ثْمُ لا یُنْسَی وَالدَّیَّانُ لَا یَمُوتُ فَکُنْ کَمَا شِئْتَ کَمَا تَدِینُ تُدَانُیعنی نیکی پرُانی نہیں ہوتی اور گناہ بھلایا نہیں جاتا ، جزا دینے والا (یعنی اللہعَزَّوَجَلَّ )کبھی فنانہیں ہوگا، لہٰذا جو چاہو بن جاؤ، تم جیسا کروگے ویسا بھروگے۔‘‘   (مصنف عبدالرزاق،کتاب الجامع،باب الاغتیاب والشتم،۱۰ / ۱۸۹،حدیث: ۲۰۴۳۰)
	حضرت علّامہ عبدُالرؤف مَناوی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الباری’’اَلتَّیْسِیْر شَرْحُ الْجَامِعِ الصَّغِیْر ‘‘میں ’’ کَمَا تَدِینُ تُدَانُ‘‘کی وضاحت میں لکھتے ہیں :یعنی جیسا تم کام کرو گے ویسا تمہیں اس کا بدلہ ملے گا،جو تم کسی کے ساتھ کرو گے وہی تمہارے ساتھ ہوگا ۔(التیسیر ،۲/۲۲۲ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
جو کسی کو رُسوا کرتا ہے وہ خود بھی ذلیل ہوتا ہے
	سرکارِمدینۂ منوّرہ،سردارِمکّۂ مکرّمہصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکافرمانِ عبرت نشان ہے :جو کسی مسلمان کو ایسی جگہ رُسوا کرے جہاں اس کی بے عزتی اور آبرو ریزی کی جارہی ہو تو  اللہعَزَّوَجَلَّ اسے ایسی جگہ ذلیل کرے گا جہاں وہ اپنی مدد چاہتا ہوگااورجو کسی مسلمان کی ایسی جگہ مددکرے جہاں اس کی عزت گھٹائی جارہی ہو اور اس کی آبرو ریزی کی جارہی ہو تو  اللہعَزَّوَجَلَّ ایسی جگہ اس کی مدد کرے گا جہاں وہ اپنی مدد کا طلب گار ہوگا ۔( ابوداوٗد،کتاب الادب،باب من رد۔۔الخ،۴/۳۵۵،حدیث:۴۸۸۴)