کھڑے گر کر مرگیا اور اس کی لاش چارپائی پر رکھ کر اس کے گھر لے جائی گئی۔(جامع العلوم والحکم،ص۴۵۷)
مسلمانوں کو تکلیف دینے والوں کو خبردار ہوجانا چاہئے کہ سلطانِ دو جہان صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: مَنْ اٰذَی مُسْلِمًا فَقَدْ اٰذَانِیْ وَمَنْ اٰذَانِیْ فَقَدْ اٰذَی اللہ(یعنی) جس نے (بِلاوجہِ شَرعی) کسی مسلمان کو ایذاء دی اُس نے مجھے ایذاء دی اور جس نے مجھے ایذاء دی اُس نے اللہعَزَّوَجَلَّ کو ایذاء دی۔‘‘ ( اَلْمُعْجَمُ الْاَوْسَط،۲/۳۸۷، حدیث: ۳۶۰۷) اللہ ورسولعَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ایذاء دینے والوں کے بارے میں اللہعَزَّوَجَلَّ پارہ22 سورۃُ الْاَحزاب آیت 57 میں ارشاد فرماتاہے:
اِنَّ الَّذِیۡنَ یُؤْذُوۡنَ اللہَ وَ رَسُوۡلَہٗ لَعَنَہُمُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَہُمْ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۵۷﴾
ترجَمۂ کنزالایمان: بے شک جو ایذا دیتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کوان پر اللہ کی لعنت ہے دنیا اورآخرت میں اور اللہ نے ان کیلئے ذلّت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
معافی مانگ لیجئے
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اگر آپ کبھی کسی مسلمان کی بِلا جہ شرعی دل آزاری کر بیٹھے ہیں تو آپ کا چاہے اس سے کیسا ہی قریبی رشتہ ہے ، بڑے بھائی ہیں ، والِد ہیں ، شوہر ہیں ،سُسر ہیں یا کتنے ہی بڑے رُتبے کے مالک ہیں ، چاہے