تُوکتنا اچھا ہے!!
جو لوگ عورت کو بھڑکاتے شوہر کے خلاف اُبھارتے ہیں وہ شیطان کے پیارے ہیں ،حضرت سیدنا جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ سرورِ عالم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے فرمایا :شیطان پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے ،پھر اپنے لشکر بھیجتا ہے۔ ان لشکروں میں شیطان کے زیادہ قریب اس کا دَرَجہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ فتنہ باز ہوتاہے ۔ اس کاایک لشکر واپس آکر بتاتا ہے کہ میں نے فلاں فتنہ بَرپا کیا تو شیطان کہتا ہے :تونے کچھ بھی نہیں کیا۔پھر ایک اور لشکر آتا ہے اور کہتا ہے :میں نے ایک آدمی کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی نہیں ڈال دی ۔یہ سن کر شیطان اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے:تُوکتنا اچھا ہے ، اور اپنے ساتھ چمٹا لیتا ہے ۔(مسلم،کتاب صفۃ القیامۃ۔۔الخ،باب تحریش الشیطان۔۔۔الخ،ص۱۵۱۱، حدیث: ۲۸۱۳)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(6)لوگوں کو ستانے کی سزا
ایک شخص حضرت سیِّدُنا حَسَن بصری علیہ رحمۃُ اللہِ القوی کی مجلس میں آکر لوگوں کو تکلیف دیا کرتا تھا،جب اس کی شرارتوں کا سلسلہ حد سے بڑھنے لگا تو آپ نے دعا فرمائی:اے اللہعَزَّوَجَلَّ! تو اس شخص کی اِیذا رسانی سے خوب واقف ہے،تو جس طرح چاہے ہمیں اس کے معاملے میں کفایت فرما۔اُسی وقت وہ شخص کھڑے