اس حکایت سے لوگوں پر جھوٹے الزام لگانے کے عادی افراد کو عبرت حاصل کرنی چاہئے کہ جو موقع کی نزاکت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسروں پرجھوٹے الزام لگانا شروع کردیتے ہیں ،نہ اس کے منصب کا لحاظ رکھتے ہیں نہ رُتبے کا خیال ،شاید ایسا کرنے والوں کے دل ودماغ میں ایک ہی بات سمائی ہوتی ہے کہ ’’ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں ‘‘ انہیں ڈرنا چاہئے کہ ہمارے ساتھ بھی اسی طرح مُکافاتِ عمل ہوسکتا ہے جیسا اس بوڑھے کے ساتھ ہوا، تہمت دھرنے والے کو آخرت میں جو سزا ملے گی اسے سن کر خائفین کے بدن میں جھرجھری آجاتی ہے ، چنانچہ
دوزخیوں کی پیپ میں رہنا پڑے گا
نبیِّ رَحمت ،شفیعِ امّت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:جو کسی مسلمان کی بُرائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاتی تو اس کو اللہعَزَّوَجَلَّ اس وقت تک رَدْغَۃَ الْخَبَال میں رکھے گا جب تک کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نہ نکل آئے۔ (ابوداوٗد،کتاب الاقضیۃ،باب فیمن یعین علی خصومۃ ۔۔الخ،۳ /۴۲۷، حدیث: ۳۵۹۷ )
رَدْغَۃَ الْخَبَال جہنم میں ایک جگہ ہے جہاں جہنمیوں کا خون اور پیپ جمع ہوگا۔(مراٰ ۃ المناجیح، ۵/۳۱۳)
توبہ ضروری ہے
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1199