اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
غیبت سے باز رکھے گا
حضرتِ علّامہ مَجدُالدّین فیروز آبادی علیہ رحمۃُ اللہِ الہادی سے مَنقول ہے : جب کسی مجلس میں (یعنی لوگوں میں )بیٹھوتو یوں کہو: بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم وَ صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد اللہعَزَّوَجَلَّتم پر ایک فِرِشتہ مقرّر فرمادے گا جو تم کو غیبت سے بازرکھے گا،اور جب مجلس سے اُٹھو تو کہو: بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم وَ صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد تو فِرِشتہ لوگوں کو تمہاری غیبت کرنے سے بازرکھے گا ۔ (اَلْقَوْلُ الْبَدِ یع،ص۲۷۸)
کون جانے دُرود کی قیمت ہے عجب دُرِ شاہوار درود
ہم کو پڑھنا خدا نصیب کرے دَم بدم اور بار بار درود
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
(1) نقصان اپنا ہے
حضرت مولانا جلالُ الدین رُومی علیہ رحمۃُ اللہِ القوی نے مَثنوی شریف میں ایک سبق آموز حکایت لکھی ہے کہ مٹی کھانے کا شوقین شخص ایک دکان سے شکر(چینی) خریدنے کے لئے گیا تو دکاندار نے کہا کہ میرے باٹ مٹی کے ہیں ، اگر منظور ہوتو اسی سے تول دوں ؟ یہ سن کر گاہگ کہنے لگا :مجھے شکر سے مطلب ہے چاہے کسی بھی باٹ