میں شیخ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا خوفِ خدا اور موت سے متعلق بیان اور رقت انگیز دعا سن کر دل پر ایسی چوٹ لگی کہ گناہوں کی لذّت سے دل اُچاٹ ہو گیا۔ اجتماع کی پابندی شروع ہو گئی ، گناہوں سے توبہ کی اور آہستہ آہستہ دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مدنی ماحول کو مکمل اپنانے کی سعادت نصیب ہو گئی۔ اب اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ حلقہ مشاورت کے خادم (نگران) کی حیثیت سے مدنی کاموں کی دھومیں مچانے کی کوشش میں مصروف ہوں۔
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
{۸} سنیما کے مالک کی توبہ
باب الاسلام (سندھ) کے مشہور شہر حیدرآباد کے مقیم اسلامی بھائی نے بتایا کہ غالباً یہ 1991ء کی بات ہے میری ملاقات ایک سنیما کے مالک سے ہوئی جو شراب و شباب کا رَسیا تھا اور صحبت بھی ایسے ہی لوگوں سے تھی۔ میں نے اُنہیں دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی تو انہوں نے ٹال دیا مگر میں نے کوشش جاری رکھی۔ آخر ایک روز وہ میرے ہمراہ چل پڑے۔ اجتماع میں وہ میرے ساتھ ہی بیٹھے تھے۔ سنّتوں بھرے بیان کے بعد اندھیرے میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکر شروع ہوا پھر رِقّت انگیز دعا ہوئی۔ میں نے محسوس کیا کہ دعا کے دوران ان کی حالت غیر ہو گئی حتیٰ کہ دعا ختم ہونے کے باوجود ان کی