{۶}مُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی کاپُرتاثیرجُملہ
اوکاڑہ (پنجاب، پاکستان) کے مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ مدنی ماحول ملنے سے پہلے میں فلموں ، ڈراموں اور کھیل کود کا شیدائی، اوباش نوجوان تھا، البتہ محلے میں ہونے والی نعت خوانی اور دیگر دینی اجتماعات میں شرکت کا شوق تھا اور یہ جذبہ مجھے گھروالوں کی طرف سے ملا تھا۔ ایک روز میرے ایک دوست جو دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ تھے انہوں نے مجھے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی دعوت پیش کی۔ ربیع النُّور کا مبارک مہینہ تھا۔ میں نے ٹالم ٹول سے کام لیا تو انہوں نے میرے والد صاحب سے ملاقات کر کے مدنی ماحول کی برکتیں بتا کر ان کا ذہن بنایا۔ میرے گھروالے میری حرکات سے ویسے ہی پریشان تھے غالباًیہ سوچ کر اجازت دے دی کہ اس کے جانے سے گھر میں بھی سکون رہے گا اور ہو سکتا ہے کہ یہ سدھر بھی جائے۔ میں جب اجتماع میں شریک ہوا اور ذکر کے دوران لائٹیں بند ہوئیں تو میں حیرت سے ادھر ادھر دیکھنے لگا۔ دعا مانگنے سے پہلے مُبلّغِ دعوتِ اسلامی نے دعا کے آداب بتا کر دعا میں یکسوئی کا ذہن دیا۔ میں نے اپنے ہاتھ اُٹھا لئے اور سرجھکا کر دُعامانگنے لگا۔ رِقّت انگیز دُعا نے میرے دل کی سختی دور کر دی، مجھے اپنا ماضی یاد آنے اور ڈرانے لگا میں اپنے گناہوں کو یاد کر کے اتنا رویا کہ