دُرُود شریف کی فضیلت
شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانی ٔدعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّارقادِری رَضَوی ضیائی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے ’’مسجدیں خوشبودار رکھئے‘‘ میں اَ لْقَوْلُ البَدِیْع کے حوالے سے حدیثِ پاک نقل فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم، نبیِّ مُحْتَشَمْ، شافَعِ اُمَم صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَسلَّم کا ارشادِ رحمت بنیاد ہے:’’جو مجھ پر میرے حق کی تعظیم کے لیے دُرُودِ پاک بھیجے، اللہ تعالیٰ اس دُرودِپاک سے ایک فرشتہ پیدا فرماتا ہے جس کا ایک بازو مشرق میں ایک مغرب میں ، اللہ تعالیٰ اسے حکم فرماتا ہے: صَلِّ عَلٰی عَبْدِی! کَمَاصَلّٰی عَلٰی نَبِیِّی، یعنی:دُرُود بھیج میرے اس بندے پر جیسے اس نے دُرُود بھیجا میرے نبی صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَسلَّم پر۔ وہ فرشتہ قیامت تک اس پر دُرُود پاک بھیجتا رہتا ہے۔‘‘ (القَوْلُ البَدِیْع،ص۲۵۱،مؤسسۃالریان)
صَلُّوْاعَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد