Brailvi Books

شفاعت کے متعلق 40حدیثیں
7 - 27
طبرانی ’’معجم اَوسط‘‘ اور بَزار ’’مسند‘‘ میں جناب مَوْلَی الْمُسْلِمِیْن(1 ) رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے راوی ، حضور شَفِیْعُ الْمُذْنِبِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم فرماتے ہیں :  ( ( أَشْفَعُ لِأُمَّتِيْ حَتّٰی يُنَادِيَنِيْ رَبِّيْ قَدْ رَضِيْتَ يَا مُحَمَّدُ؟ فَأَقُوْلُ :  أَيْ رَبِّ قَدْ رَضِيْتُ) ) (2 ) میں اپنی امت کی شفاعت کروں گا یہاں تک کہ میرا رب پکارے گا اے محمد !  تو راضی ہوا؟ میں عرض کروں گا :  اے رب میرے ! میں راضی ہوا ۔ 
آیتِ ثالثہ :
  قَالَ اللہُ تَعَالٰی( اللہ تعالیٰ نے فرمایا ۔ ت) :  
وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْۢبِكَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِؕ         ( پ۲۶ ، محمد : ۱۹) 
اے محبوب ! اپنے خاصوں اور عام مسلمان مردوں اورعورتوں کے گناہوں کی معافی مانگو ۔ 
اس آیت میں اللہ تعالیٰ اپنے حبیبِ کریم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَالتَّسْلِیْمکو حکم دیتا ہے کہ مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کے گناہ مجھ سے بخشواؤ ،  اور شفاعت کا ہے ( 3) کا نام ہے ! 
آیتِ رابعہ : 
 قَالَ اللہُ تَعَالٰی :  
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا( ۶۴) ( پ۵ ، النسآء : ۶۴) 
اور اگر وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں ،  تیرے پاس حاضر ہوں  پھر خدا سے استغفار کریں  اور رسول ان کی بخشش مانگے تو بیشک اللہ  تعالیٰ کو توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں ۔ 



________________________________
1 -   یعنی مولائے کائنات سَیِّدُناعَلِیُّ المرتضٰیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  ۔  
2 -   معجم اوسط  ، من اسمہ احمد  ، ۱/ ۵۶۰  ، حدیث : ۲۰۶۲  ۔   
	مسند البزار  ، مسند علی بن ابی طالب  ، ۲/۲۴۰  ، حدیث : ۶۳۸  ۔  
3 -   کس چیز   ۔