Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
7 - 100
سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مِیراث 
	حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ  رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک مرتبہ بازار میں  تشریف لے گئے اور بازار کے لوگوں  سے کہا: تم لوگ یہاں  پر ہو! اور مسجد میں  تاجدار ِ مدینہ  صلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّمکی مِیراث تقسیم ہورہی ہے۔ یہ سُن کر لوگ بازار چھوڑ کر مسجد کی طرف گئے اور واپس آکر حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ   رضی اللہ تعالٰی عنہ سے کہا کہ ہم نے مِیراث تقسیم ہوتے تو دیکھا نہیں ، آپ  رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ پھر تم لوگوں  نے کیا دیکھا؟ اُن لوگوں  نے بیان کیا کہ ہم نے ایک گروہ دیکھا جو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ذِکر اور تِلاوتِ کلامِ پاک میں  مَصروف ہے اور علمِ دین کی تعلیم میں  مَصروف ہے، حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ  رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا :’’ سرکارِ مدینہصلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم کی یہی تو میراث ہے۔‘‘( مَجْمَعُ الزَّوائِد ج۱ص۳۳۱حدیث۵۰۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ 
’’بسم اللہ ‘‘کے سات حُرُوف کی نسبت سے علمِ دین کی فضیلت پر مشتمل 7 فرامینِ مصطفیٰصلی اللہ تعا لٰی علیہ واٰلہ وسلم
(1) عظیم نعمت
	 اللہ عَزَّوَجَلَّجس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی سمجھ بوجھ عطا فرماتا ہے۔(صَحیح بُخاری ج ۱ ص ۴۳ حدیث ۷۱)