Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
57 - 100
اعتِراف کر لیجئے کہ ’’میں  نہیں جانتا‘‘ اِنْ شَاءَ اللہُ الرَّحْمٰن عَزَّوَجَلَّ ا س طرح آپ کی شان مزید بڑھے گی    ؎  
رضاؔ جو دل کو بنانا تھا جلوہ گاہِ حبیب
تو پیارے قیدِ خودی سے رہیدہ ہونا تھا
’’میں  نہیں  جانتا‘‘
	حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابوطالب مکّی علیہ رحمۃ اللہ القوی قُوتُ القلوب جلد 1 صفحہ 274پر لکھتے ہیں  :’’ بعض فقہاء ایسے تھے کہ جن کی طرف سے ’’میں  نہیں  جانتا‘‘کا قول’’میں  جانتا ہوں ‘‘سے زیادہ ہوا کرتا تھا۔حضرتِ سیِّدُناسفیان ثوری، مالک بن انس،احمدبن حنبل،فضیل بن عیاض اور بشربن حارث رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم کا یہی طریقہ کار تھا۔یہ حضرات اپنی مجالس میں  بعض باتوں  کا جواب دیتے اور بعض مسائل پر خاموش رہتے۔‘‘(قوت القلوب ج۱ ص۲۷۴مرکزاہلسنّت گجرات ہند)
میں  شرم کیوں  محسوس کروں  ؟
	ایک مرتبہ کسی نے حضرتِ سیِّدُنا امام شعبیعلیہ رحمۃ اللہ الھادی سے کوئی مسئلہ دریافت کیا۔آپ نے فرمایا ،’’ مجھے نہیں  معلوم۔‘‘لوگوں  نے متعجب ہو کر عرض کی: ’’حضور!آپ کوعراق کااتنا بڑا عالم ہونے کے باوجودیہ بات کہتے ہوئے شرم محسوس نہ ہوئی؟‘‘فرمایا:’’فرشتوں  کا درجہ وعلم ہم سے بہت زیادہ ہے،لیکن اس کے باوجود