Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
36 - 100
کے لئے دَرَجات کی بُلندی کا سبب بنتی ہیں۔‘‘(مکارم الاخلاق للطبرانی ص۳۴۵حدیث۹۶)
اپنی تحریر پر نظرِ ثانی کرنا بے حد مفید ہے
{51}اپنی ہر تحریر پر خواہ وہ آدھی سطر ہی کیوں  نہ ہو نظرِ ثانی کی عادت بنا لیجئے کہ بعض اوقات آدمی بے خیالی میں  ’’ہاں  ‘‘کا ’’نا‘‘ اور’’ نا‘‘ کا ’’ہاں ‘‘ نیز جائز کو ناجائزاور ناجائز کو جائز لکھ دیتا ہے۔حضرتِ سیِّدُنا یحییٰ بن کثیر علیہ رحمۃُ اللہ القدیرکا قول ہے:لکھنے کے بعدنظرِ ثانی نہ کرنے والا ایسا ہے گویا استنجاء خانے جاکربِغیر طہارت کے لوٹ آیا۔(جامع بیان العلم وفضلہ  ص ۱۰۹)لہٰذاجلد بازی مت کیجئے جب اچھی طرح مطمئن ہوجائیں  تو جواب جمع کروائیے کیونکہ اگر غلط فتویٰ جاری ہوگیا تو غلطی عام ہوتی چلی جائے گی ۔
{52}جواب کے آخِر میں وَاللہُ تعالٰی اَعلمُ  وَ رسولُہٗ اَعلم  عَزَّوَجَلَّ وصلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم  مکمَّل لکھئے ۔اس کے بعدکوئی مدنی مشورہ دینا چاہیں  تو اسے بھی تحریر فرمائیے۔   
دینی مشورہ دینے کا ثواب                                               
{53} فتوے کی تکمیل کے بعدمَدَنی مشورہ اور اس میں  موضوع کی مُناسَبَت سے کتاب یا رسالے وغیرہ کا نام مَع صَفَحات کی تعداد لکھ کر پڑھنے کا بھی مشورہ دیجئے،کسی کودینی مشورہ
 دینا کارِ ثواب ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا امام مالِک رضی اللہ تعالٰی عنہ کی زندگی کی آخِری گفتگو میں  یہ روایت شامل ہے:’’ کسی شخص کو دینی مشورہ دینا سو غزوات میں