کربیٹھیں۔ مصطَفیٰ جانِ رحمت ، شمعِ بزمِ ہدایت صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم کا فرمانِ باعظمت ہے: جب تو کسی قوم کے آگے وہ بات کریگا جس تک ان کی عقلیں نہ پہنچیں تو ضَرور وہ ان میں کسی پرفِتنہ ہو گی ۔ (کنزُ العُمّال ج ۱۰ ص ۸۴ حدیث ۲۹۰۰۷ ،و فتاوٰی رضویہ ج۲۴ ص۱۵۹)حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما فرماتے ہیں : لوگوں سے وُہی کہا کرو جو وہ سمجھ سکتے ہیں ، ورنہ خدااور رسول عَزَّوَجَلَّ وصلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم کو جھٹلانے لگیں گے(جامع بیان العلم وفضلہ ، ص ۱۸۵ )منقول ہے: کَلِّمِ النَّاسَ عَلٰی قَدَرِ عُقُولِھِمْ یعنی لوگوں سے ان کی عقلوں کے مطابِق کلام کرو۔ (مرقاۃ المفاتیح،کتاب الفتن،ج۹،ص۳۷۳)
73نیکیاں
{ 50}کم پڑھے لکھوں کی تَفہیم (یعنی ان کو سمجھانے)کی نیّت سے ثواب کمانے کیلئے فِقہی اِصطِلاحات اور مشکل الفاظ پر اِعراب لگایئے اور ان کے معنی ہِلالین میں لکھنے کی عادت بنائیے ۔عربی وفارسی عبارات کا ترجمہ بھی لکھئے ۔ جتنا ہو سکے آسان جملے لکھئے ، اس کے لئے لکھتے وقت اس بات کو پیشِ نظر رکھئے کہ سوال کرنے والا کس طبقے کا فرد ہے ؟ کیا وہ آپ کی لکھی ہوئی بات کو سمجھ پائے گا؟دُکھیاروں کیلئے مسائل سمجھنے میں آسانی کا خُصوصی سامان کیجئے ۔فرمانِ رحمتِ عالمیان صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّمہے: جو کسی غمزدہ کی دستگیری (دَسْتْ۔گِیری) کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کے لیے تہتر(73) نیکیاں لکھتا ہے ایک نیکی سے اللہ تعالیٰ اُس کی دنیا و آخِرت کو سنوار دیتا ہے اور باقی نیکیاں اس