{ 35} حوالہ دیتے وَقت کبھی ضَرورتاً یوں بھی لکھا جا سکتا ہے:مَثَلاً صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مولیٰنا امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی بہارِشریعت حصّہ12 میں دُرِّمختار، ہدایہ اور عالمگیری وغیرہ کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں :
{36}اگر کتاب یا رسالہ مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ ہو تو ذیل میں دئیے ہوئے اندازسے حوالہ دیجئے:
(الف)دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 253پر صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمیعلیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں :
(ب)دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’بہارِ شریعت‘‘جلد اوّل صَفْحَہ 253پر ہے:
(ج)دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ649 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ حکایتیں اور نصیحتیں ‘‘ صَفْحَہ137پر ہے:
{37}ترجَمہ شدہ کتاب سے مَواد لیں توحوالہ دیتے وقت کتاب کے نام کے ساتھ لفظ’’ مُتَرجَم‘‘ بھی لکھئے۔
{38}دورانِ تحریر کتاب و رسالے کا حوالہ آئے توجَلی حُرُوف میں لکھئے یااس طرح نُمایاں کردیجئے مَثَلاً:’’فتاوٰی رضویہ‘‘’’بہارِ شریعت ‘‘ ’’ فیضانِ سنّت‘‘ وغیرہ۔