Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
22 - 100
آسان سمجھ کرغوروخوض کئے بغیر جلدبازی میں  لکھنے سے غلطی کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔
{12}بعض سوالات بدیہی (یعنی بہت واضح اور آسان)ہوتے ہیں  ،ان کا جواب آپ کوپہلے سے آتا ہوگا لیکن بہت سارے سوالات ایسے بھی ہوں  گے جن کا جواب آپ کو تلاش کرنا پڑے گا ۔ ایسے میں  خالی الذہن ہو کر(یعنی ’’ہاں ‘‘ یا ’’نا‘‘کا تصوّر ذہن میں  جمائے بغیر ) جواب تلاش کیجئے۔ اگر آپ نے ابتدا ہی سے ایک حتمی موقف ذہن میں  بٹھا لیا پھر جواب تلاش کیا تو ہو سکتا ہے کہ جن عبارات سے قوی استدلال ہو سکتا تھا وہ آپ کے سامنے سے گزر جائیں مگر آپ توجّہ نہ کرپائیں  کیونکہ آپ تو پہلے ہی ذہن بنا چکے تھے کہ مجھے اس سوال کا جواب ’’نہ ‘‘میں  دینا ہے پھر آپ کی ساری توجہ نفی کی طرف رہے گی، اثبات کے دلائل آپ کی نظروں  سے اوجھل ہو جائیں  گے۔یہ بات یاد رکھئے کہ کسی بھی علمی تحقیق پر کام کی ابتدا اندھیرے سے ہوتی ہے اور اختتام اجالے اور روشنی میں  ہوتا ہے ،لہٰذا خالی الذہن ہو کر تحقیق شروع کی جائے اور دلائل جس موقف کی تائید کریں  اسے لکھ کر اساتذہ کی بارگاہ میں  پیش کر دیجئے ۔اس کافیصلہ وہ کریں  گے کہ آپ کا جواب درست ہے یا غلط ۔
{13}اگر سائل نے ایک سے زیادہ سوالات پوچھے ہوں  تو جس ترتیب سے سوالات ہوں ،اسی ترتیب سے جوابات لکھئے اور سائل کو تشویش میں  مبتلا ہونے سے بچائیے۔بہتر یہ ہے کہ سوال اور جواب دونوں  پر نمبر ڈال دیجئے تا کہ ہر سوال اور ہر جواب ممتاز ہو جائے۔