Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
14 - 100
سرحدوں  کی حفاظت کے لئے جہاد کی غرض سے خُرَاسَان چلے گئے ۔ چلتے وقت آپ  رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی زوجہ کے پاس تیس( 30)ہزار دینارچھوڑکر گئے ۔27سال کے بعد آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ واپس مدینۂ منورہ  زَادَہَااللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا آئے توآپ  رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے ہاتھ میں  نیزہ تھا اورآپ گھوڑے پر سوار تھے ۔ گھر پہنچ کر گھوڑے سے اترے اورنیزے سے دروازہ اندر دھکیلا تو حضرتِ سیِّدُنا ربیعہرحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فوراًباہر نکلے۔ جیسے ہی انہوں  نے ایک مسلَّح شخص کو دیکھا تو بڑے غضب ناک انداز میں  بولے :’’ اے  اللہ عَزَّوَجَلَّکے بندے! کیا تو میرے گھر پر حملہ کرنا چاہتاہے ؟‘‘حضرتِ سیِّدُنافَرُّوخ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا:’’ نہیں  !مگرتم یہ بتاؤ کہ تمہیں  میرے گھر میں  داخل ہونے کی جرأت کیسے ہوئی۔‘‘ پھر دونوں میں  تلخ کلامی ہونے لگی ۔قریب تھا کہ دونوں  دست وگریبان ہوجاتے لیکن ہمسائے بیچ میں  آگئے اور لڑائی نہ ہوئی ۔ جب حضرت سیِّدُنا مالک بن اَنس رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ  اوردوسرے بزرگ حضرات کو خبرہوئی تو وہ فوراً چلے آئے۔ لوگ انہیں  دیکھ کر خاموش ہو گئے۔ حضرت سیِّدُنا ربیعہرحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے اس شخص سے کہا: ’’خدا عَزَّوَجَلَّ کی قسم !میں  اس وقت تک تمہیں  نہ چھوڑوں  گا جب تک تمہیں  سلطان (یعنی بادشاہِ اسلام) کے پاس نہ لے جاؤں  ۔‘‘ حضرتِ سیِّدُنا فَرُّوخ  رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے