الحدیث ۲۰۶۲۵ ، ج ۷، ص ۳۵۲ )
علم کی جستجو بھی جہاد ہی ہے
حضرت ِسیِّدُنا ابودَردَاء رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں :’’ علم کا ایک مسئلہ سیکھنا میرے نزدیک پوری رات قیام کرنے سے زیادہ پسندیدہ ہے ۔‘‘ مزید فرماتے ہیں :’’ جو یہ کہے کہ علم کی جستجو میں رہنا جہاد نہیں اس کی رائے اور عقل ناقص ہے ۔‘‘
(المتجر الرابح فی ثواب العمل الصالح،ص۲۲)
زندگی کے آخری لمحات میں بھی علم حاصل کیا
سرکارِ دوعالَم ،نُورِ مُجَسَّم صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم ایک صَحابی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے محوِ گفتگو تھے کہ آپ پر وحی آئی کہ اِس صحابی کی زندگی کی ایک ساعت ۱؎
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ
۱؎ : حضرتِ علامہ بدرالدین عینی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں :’’ساعت وقت کے ایک مخصوص حصے کا نام ہے البتہ اور معنی بھی مراد ہو سکتے ہیں (1) ڈبل بارہ گھنٹوں میں سے کوئی ایک گھنٹہ(2) مجازاً وقت کا غیر معین حصہ(3) موجودہ وقت۔‘‘(شرح سنن ابی داؤد، ج۴، ص۳۶۳) حضرتِ علامہ علاؤالدِّین حَصکَفِی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں ’’فقہا کے عرف میں ساعت سے مراد وقت کا ایک حصہ ہوتا ہے نہ کہ ڈبل بارہ گھنٹوں میں سے کوئی ایک گھنٹہ۔‘‘(الدر المختار مع ردالمحتار،ج۳،ص۴۹۹)