Brailvi Books

قسط 5: علم وحکمت کے 125مَدَنی پھول تذکرہ امیرِ اہلسنّت
11 - 100
پڑوسی بنو امیہ بن زید (کے محلے) میں  رہتے تھے جو مدینۂ پاک کی بلندی پر تھا ،ہم باری باری سرکارِ والا تَبار، شفیعِ روزِ شُمار، ر، حبیبِ پروردگارصلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم کی بارگاہ میں  حاضر ہوتے تھے ایک دن وہ مدینۂ منوّرہ جاتے اور واپس آکر اس دن کی وحی کاحال مجھ کو بتادیتے اور ایک دن میں  جاتا اور آکر اس دن کی وحی کی خبر کا حال ان کو بتلاتا۔ (صَحیح بُخاری ج ۱ ص۵۰حدیث۸۹) 
  اللہ عَزَّوَجَلَّکی  اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
ٰٰامین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ 
 بڑھاپے میں  علم حاصل کرنے کی فضیلت
	حضر تِ سیِّدُنا قَبِیْصَہ بن مُخارِق رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں  کہ میں  نور کے پیکر، تمام نبیوں  کے سَروَر، دو جہاں  کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم کی بارگاہ ِ انورمیں  حاضر ہوا تو آپ صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّمنے مجھ سے فرمایا :’’اے قبیصہ !کیسے آئے ؟‘‘ میں  نے عرض کی: ’’میری عمر زیادہ ہوگئی اور ہڈّیاں  نرم پڑ گئیں  ہیں  ،میں  آپ صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّمکی خدمت میں  اس لئے حاضِر ہوا ہوں  کہ آپ صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم مجھے کوئی ایسی چیز سکھائیں  جو میرے لئے مفید ہو۔‘‘ تو آپ صلّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا: ’’اے قبیصہ !تم جس پتھّریا درخت کے قریب سے بھی گزرے اس نے تمہارے لئے استِغفارکیا ۔‘‘(مسند اما م احمد ،