………………………………………………………
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
=چونکہ ان دونوں ( یعنی دیون اور مظالم) کے درمیان نسبت عموم خصوص من وجہ کی ہے اور ایسی دو کلیاں جن میں عموم خصوص من وجہ کی نسبت ہو ان میں تین مادّے ہوتے ہیں ایک اجتماع کا اور باقی دو مادّے افتراق کے۔
چنانچہ ایسی دو کلیوں ( جن میں عموم خصوص من وجہ کی نسبت ہو) کے بعض افراد مادہ ٔاجتماع کی وجہ سے ایک ساتھ جمع ہو جاتے ہیں،بصورت مثال اس کویوں سمجھیں:
علم منطق کی روشنی میں مادہ ٔاجتماع کی تعبیر بصورتِ مثال:
بعض دیون مظلمہ ہوتے ہیں جیسے ’’کسی کا مال چرانا‘‘ ۔
مذکورہ بالامثال میں دو نوں کلیوں یعنی مظلمہ اور دَین کے بعض افراد بعض کے ساتھ جمع ہوگئے کہ ایک طرف تو مال چُرا کر اپنے ذمہ پر اس مال کی ادائیگی لازم کرلی جو سراسرمطالبۂ مالی ہے اور دَین کے افراد میں سے ہے او ر پھر اپنے اس عمل سے اس دوسرے شخص کو تکلیف پہنچائی جوکہ مظلمہ ہے۔
نوٹ: مذکورہ مثال میں دیون کو لفظِ بعض کے ساتھ ذکر کیا (یعنی بعض دیون مظلمہ ہوتے ہیں)نہ کہ تمام یا اکثر کے لفظ کے ساتھ (یعنی تمام یا اکثردیون مظلمہ ہوتے ہیں) کیونکہ ایسی دو کلیاں جن میں عموم خصوص من وجہ کی نسبت ہو،ان میں کسی بھی جانب سے ایک کلی کے تمام افراد دوسری کلی کے تمام افراد پر صادق نہیں آسکتے۔
علمِ منطق کی روشنی میں مادہ ٔافتراق کی تعبیر بصورت ِمثال :
(۱) بعض دَین مظلمہ نہیں ہوتے : مثلاًکسی سے جائز شرعی اصول و قوانین کے مطابق کوئی چیز خرید کر اپنے اوپر اس چیز کی قیمت لازم کرلینا۔کہ اب اس خریدنے والے پردوسرے شخص کا مال بطور دَین توہے لیکن کوئی ظلم و زیادتی نہیں ۔=