اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
عرش کے سائے میں ہوگا
سَروَرِ کائنات،شاہِ موجودات، مَحْبوبِ ربِّ الْارضِ وَالسَّمٰوٰت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ رحمت نشان ہے:قِیامت کے روز اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہو گا، تین شخص اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ عرض کی گئی:یارسول اللہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا:(1)وہ شخص جو میرے اُمّتی کی پریشانی دُور کرے (2) میری سُنّت کو زِندہ کرنے والا(3) مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھنے والا۔(البدور السّافرۃ فی امور الا خرۃ للسیوطی ص ۱۳۱حدیث ۶۶۳ )
یا الٰہی گرمِیٔ محشر سے جب بھڑکیں بدن
دامنِ محبوب کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو
(حدائقِ بخشش)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
سونے کاانڈہ دینے والی ناگن
حضرتِ سیِّدنا عبدالرحمن بن علی جوزی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القوی نے ’’عُیونُ الحکایات ‘‘ میں ایک دلچسپ سبق آموز حکایت نَقْل کی ہے کہ کسی گھرمیں ایک عجیب وغریب ناگن رہتی تھی جو روزانہ سونے کا ایک انڈا دیاکرتی۔گھر کا مالک مُفْت کی