یعقوب {5} اسماعیل {6} اسحاق {7} زکریا {8} یوسف {9} عیسیٰ {10} یحییٰ {11} صالح رِضْوَانُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن۔
اچھے نام رکھنا بچوں کا حق ہے:
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت سیِّدُنا طلحہ بن عبید اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی سیرتِ مبارک سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے برگزیدہ بندوں کے نام پر اپنے بچوں کے نام رکھنا صحابۂ کرام رِضْوَانُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی سنت ہے۔ اور یاد رکھئے کہ اولاد کا والدین پر یہ حق ہے کہ والدین اپنے بچوں کا اچھا نام رکھیں۔ چنانچہ،
حضور نبی ٔپاک، صاحبِ لَوْلاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے کہ اولاد کا والد پر یہ حق ہے کہ اس کا اچھا نام رکھے اور اچھا ادب سکھائے۔‘‘(کنزالعمال، کتاب النکاح، الحدیث:۴۵۱۸۴، ج۱۶، ص۱۷۳)
نام کیسے رکھے جائیں ؟
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 188 صَفحات پر مشتمل کتاب،’’ تربیتِ اولاد ‘‘ صَفْحَہ 66 تا 67 پر ہے: والدین کو چاہئے کہ بچے کا اچھا نام رکھیں کہ یہ ان کی طرف سے اپنے بچے کے لئے سب سے پہلا اور بنیادی تحفہ ہے جسے وہ عمر بھر اپنے سینے سے لگائے رکھتا ہے یہاں تک کہ جب