Brailvi Books

حضرتِ سیِّدُنا زُبیر بن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
50 - 70
تمام مال صدقہ کردیا کرتے تھے۔(1)
ایک بار حضرت سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے اپناایک گھر چھ لاکھ میں  فروخت کیاتو آپ سے عرض کی گئی: ”اے ابو عبد اللہ! آپ کو تو نقصان ہو گیا۔“ تو آپ نے ارشاد فرمایا: ہرگز نہیں ، خدا کی قسم! تم جان لوگے کہ میں  نے نقصان نہیں  اٹھایا کیونکہ میں  نے یہ مال راہِ خدا میں  دے دیا ہے۔(2)
فتح مکہ کے موقع پر میسرہ کے سالار:
رمضان المبارک  ۸ ھ؁  میں  فتح مکۂ مکرمہ کے موقع پر حضرتِ زبیر بن عوام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ لشکرِ اسلام کے مَیْسَرَہ (فوج کے بائیں  بازو) کے سالار تھے اور حضرتِ مقداد بن اسود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہمَیْمَنَہ(فوج کے دائیں  بازو) کے سالار تھے۔(3)
غزوۂ بدر کے شہسوار :
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! غزوۂ بدر کے موقع پر مسلمانوں  کے پاس صرف دو گھوڑے تھے اور ان میں  سے ایک گھوڑے پر حضرت سیِّدُنا زبیر بن عوام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ  سوار تھے۔ (4)
مــــــــــــــــدینـــہ
(1)… عمدۃ القاری کتاب الخمس،باب برکۃ الغازی،ج۱۰، ص ۴۶۴
(2)… المرجع السابق، ص ۴۶۴
(3)… الطبقات الکبری لابن سعد، الرقم۳۲ الزبیر بن العوام،ج۳، ص۷۷
(4)… المصنف لابن ابی شیبہ، کتاب الفضائل، باب ما حفظت فی الزبیر بن العوام، الحدیث:۱۰، ج۷، ص۵۱۱