Brailvi Books

حضرتِ سیِّدُنا زُبیر بن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
47 - 70
سرکار کا ’’فِدَاكَ اَبِی وَ اُمِّی‘‘ فرمانا:
حضرت عبد اللہ بن زبیر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں  کہ غزوۂ احزاب (۸شوال یا ذو القعدۃ الحرام  ۵ھ؁) کے موقع پر میں  اور حضرت عمر بن ابی سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ عورتوں  کی حفاظت پر مامور تھے، اچانک میں  نے اپنے والدِ ماجد حضرت سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو دو یا تین مرتبہ بنو قریظہ کی طرف آتے جاتے دیکھا۔ واپسی پر میں  نے اس کا سبب پوچھا تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا: اے میرے بیٹے! کیا واقعی تم نے مجھے دیکھا تھا؟ میں  نے عرض کی: جی ہاں ! تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بتایا کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا تھا کہ بنی قریظہ کی خبریں  کون لائے گا؟ پس میں  نے یہ خدمت سرانجام دی اور جب واپس بارگاہِ نبوت میں  حاضر ہوا تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے میرے لئے اپنے والدین کریمین کو جمع کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: فِدَاکَ اَبی وَ اُمی۔ یعنی اے زبیر تم پر میرے ماں  باپ قربان۔(1) 
دین کا ستون: 
ایک بار امیر المومنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں  کسی سے کوئی عہد کرتا یا اپنے بعد مال واسباب چھوڑتا تو زُبَیر بِن
مــــــــــــــــدینـــہ
(1)… صحیح البخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،مناقب الزبیر بن العوَّام، الحدیث:۳۷۲۰، ج۲، ص۵۳۹