Brailvi Books

حضرتِ سیِّدُنا زُبیر بن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
35 - 70
کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : وہ جو چیتے کی طرح غضب ناک اور شیر کی طرح جھپٹنے والا ہے۔(1)
زخمی جسم: 
جنگ یرموک (رجب المرجب ۱۵ھ؁) میں  صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے عرض کی: آپ آگے بڑھ کر حملہ کیوں  نہیں  کرتے تا کہ ہم بھی آپ کے ساتھ مل کر حملہ کریں ؟ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا: اگر میں  نے حملہ کیا تو تم میرا ساتھ نہ دے سکو گے۔ پس ایسا ہی ہوا آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے دشمن پر ایسا حملہ کیا کہ ایک سرے سے داخل ہوئے تو صفیں  چیرتے ہوئے دوسرے سرے سے جا نکلے۔ واپسی میں  دشمنوں  نے آپ کے گھوڑے کی لگام پکڑ لی اور لڑتے ہوئے آپ کو کندھوں  کے درمیان دو زخم آئے اور ایک زخم پہلے سے موجود تھا جو کہ غزوۂ بدر کے موقع پر آپ کو لگا تھا۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے صاحبزادے حضرت عروہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں  کہ وہ زخم اتنے گہرے تھے کہ میں  بچپن میں  ان میں  اپنی انگلیاں  ڈال کر کھیلا کرتا تھا۔(2)
راہِ خدا میں  زخم:
حضرت حفص بن خالد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں  کہ موصل سے
مــــــــــــــــدینـــہ
(1)… تاریخ مدینہ دمشق ، باب  زبیربن عوام، ج۱۸، ص۳۸۵…الوافی بالوفیات، الزبیر، ج۱۴، ص۱۲۲
(2)… صحیح البخاری،کتاب المناقب ،مناقب زبیر بن العوام، الحدیث:۳۹۷۵، ج۳، ص۸