Brailvi Books

حضرتِ سیِّدُنا زُبیر بن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
23 - 70
جان دے دو وعدۂ دیدار پر
نقد اپنا دام ہو ہی جائے گا
محبت کی کسوٹی:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!لمحہ بھر کے لئے ذرا غور تو فرمائیے کہ سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نےاپنے آقا کی محبت میں  تلوار اٹھائی تو انہیں  اس کا کتنا بہترین صلہ ملا کہ تاقیامت ہر مجاہد کے برابر اجر وثواب حاصل کر لیا اور ایک ہم ہیں  کہ امتی تو حضور نبی ٔپاک، صاحبِ لَوْلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہی ہیں ،  اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی محبت کا دم بھی بھرتے ہیں  مگر کیا ہم نے کبھی خود کو محبت کی کسوٹی پر بھی پرکھا ہے؟ چنانچہ، 
حضرت سیِّدُنا ابو عبد اللہ محمد بن سلیمان جزولی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْوَلِی(مُتَوَفّٰی ۱۶ربیع الاول ۸۷۰ ھ بمطابق ۱۴۶۵ء) نے دَلائلُ الخیرات شریف میں  شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی محبت کے حصول کے حوالے سےبڑی ہی پیاری روایت ذکر فرمائی ہے جس کا مفہوم یہ ہے: 
ایک صحابی نے شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے عرض کی: یَا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! میں  مومن کب بنوں  گا؟ اور ایک روایت میں  یہ الفاظ ہیں  کہ سچا مومن کب بنوں  گا؟ تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ