آپ کاحلیہ مبارک:
آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہقد چھوٹا ہونے کے باوجود ایک بارُعب شخصیت کے مالک تھے، مضبوط جسم اور اونچا سر آپ کے مدبر ہونے کی غمازی کرتا تھا، موٹی انگلیاں، چپٹی ناک اور جسم اَشْعَرُ الْجَسَدِ یعنی بہت بالوں والا تھا، سر کے بال نہایت خوبصورت اور گھنگھریالے تھے، جنگ کے موقع پر آپ سیاہ خضاب(1)بھی لگاتے تھے تا کہ کفار پر رعب و دبدبہ بیٹھ جائے۔(2)
کب اسلام قبول فرمایا؟
حضرت سیِّدُناسعدبن ابی وقاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کاشمار بھی ان صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول فرمایا۔ جب آپ اسلام لائے اس وقت آپ کی عمر سترہ یا انیس سال تھی اور نماز کی فرضیت کا
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…جنگ کے علاوہ سیاہ خضاب لگانا منع ہے جیسا کہ دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1250 صَفحات پر مشتمل کتاب،’’بہارِ شریعت‘‘ جلد سوم صَفْحَہ 597 پر صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولیٰنا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں: مرد کو داڑھی اور سر وغیرہ کے بالوں میں خضاب لگانا جائز بلکہ مستحب ہے مگر سیاہ خضاب لگانا منع ہے ہاں مجاہد کو سیاہ خضاب بھی جائز ہے کہ دشمن کی نظر میں اس کی وجہ سے ہیبت بیٹھے گی۔
2…الریاض النضرۃ فی مناقب العشرۃ، الباب الثامن فی مناقب سعد بن مالک، ج۲، ص۳۲۰
تاریخ مدینۃ دمشق، حرف السین، سعد بن مالک ابی وقاص، ج۲۰، ص۲۹۳