وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے رسول ہیں۔ ‘‘(1)
یہ خوش بخت مکی نوجوان کون تھا؟
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یقیناً کفر وشرک کی تاریک وادی سے نکل کر دین اِسلام کی پرنور وادی میں داخل ہو جانا ظاہری وباطنی معراج ہے، اس مکی نوجوان کی خوش قسمتی کے کیا کہنے! خود دو عالم کے مالِک و مختار باذنِ پروردگار، مکّی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہیں کلمہ شہادت پڑھا کر دین اسلام کے مہکتے باغ میں داخل فرمایا، اس نوجوان کی قسمت پر یقیناً سبھی کو رشک آرہا ہو گا، بلکہ اس خوش نصیب نوجوان کے تعارف کے لیے دل بھی مچل رہا ہو گا کہ آخر یہ خوش نصیب نوجوان کون ہے تو جان لیجئے کہ یہ فاتح ایران جنتی صحابی ’’حضرت سیِّدُنا سعد بن ابی وقاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ‘‘ ہیں۔
آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کا تعارف:
حضرت سیِّدُناسعد بن ابی وقاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ وہ خوش نصیب صحابی ہیں، جن کا تعارف خود اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کروایا۔ چنانچہ،
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…الریاض النضرۃ، الباب الثامن فی مناقب سعد بن مالک، الفصل الرابع فی اسلامہ، ج۲، ص۳۲۰ ملتقطاً